اردو

urdu

ETV Bharat / state

جھارکھنڈ وزیراعلیٰ کا خصوصی پیکیج کا مطالبہ - جھارکھنڈ وزیراعلیٰ ہیمنت سورین

جھارکھنڈ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ایسی ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیا جائے، جس ریاست کے کارکن دیگر ریاستوں میں پھنس گئے ہیں۔

جھارکھنڈ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ایسی ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیا جائے، جس ریاست کے کارکن دیگر ریاستوں میں پھنس گئے ہیں
جھارکھنڈ وزیراعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ ایسی ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیا جائے، جس ریاست کے کارکن دیگر ریاستوں میں پھنس گئے ہیں

By

Published : Apr 11, 2020, 9:06 PM IST

Updated : Apr 11, 2020, 10:04 PM IST

ریاست جھارکھند کے دارالحکومت رانچی میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے بعد جھارکھنڈ وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیا جائے جن کے مزدور دیگر ریاستوں میں کوروناوائرس سے بچاؤ اور کے ملک میں لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ پھنسے ہوئے ہیں تاکہ ان کو مدد فراہم کی جاسکے۔

وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے ہفتے کے روز کہا کہ ان ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیئے جائیں جہاں جھارکھنڈ کے کارکن عالمی وبا کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنس گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن کی مدت 14 اپریل سے بڑھا دی گئی ہے تو پھر یہ پیکیج ایسی ریاستوں کو دیا جانا چاہیے۔

وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے ہفتے کے روز کہا کہ ان ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیئے جائیں جہاں جھارکھنڈ کے کارکن عالمی وبا کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنس گئے ہیں

وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے بعد وزارت جھارکھنڈ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ مختلف ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ایسی صورتحال میں ان ریاستوں کو خصوصی پیکج دیا جائے تاکہ ان مزدوروں کو مدد فراہم کی جاسکے۔

وزیراعظم کے ڈیش بورڈ میں ان سب کی تازہ جانکاری دی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ دھن باد میں بھی اب کورونا کی جانچ کی جائیں گی، یہ سسٹم آج ہی سے شروع ہوا ہے۔

در اصل ابھی تک دارالحکومت کے رمز اور جمشید پور کے ایم جی ایم میں کورونا انفیکشن کی جانچ کی جارہی تھی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بیماری ہمارے ملک میں ہوائی جہاز کے ذریعہ آئی ہے اور ریاست میں نہیں معلوم کہ یہ کس طرح سے آئی ہے، لہٰذا لاک ڈاؤن کے بارے میں فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر لینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ الگ الگ ریاستوں کی الگ الگ پریشانیاں ہیں اور ایسے میں اس کا فیصلہ حالات کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

Last Updated : Apr 11, 2020, 10:04 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details