ایک خاص مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو جب گاندھی جی کے دورہ کی اطلاع ملی تو انہوں نے اپنی سخت ناراضگی ظاہر کی جس کے بعد گاندھی جی کو آدھے راستہ سے ہی واپس لوٹنا پڑا تھا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 25 اپریل 1934 کو گاندھی جی، دیوگھر میں بابا بیدناتھ دھام کا دورہ کرنے جارہے تھے۔
گاندھی جی کے دورہ کے موقع پر پانڈا طبقہ کے افراد کو اطلاع ملی تھی کہ وہ دلتوں کو مندر میں داخل کرنا چاہتے ہیں جس کے بعد یہ طبقہ مشتعل ہوگیا۔
سماجی انصاف کےلیے گاندھی جی نے دیوگھر دورہ کے دوران مخالفت کا سامنا کیا تھا مہاتما گاندھی شیوا مندر میں پوجا کرنے کے مقصد کے تحت جسیڈیہ ریلوے اسٹیشن پہنچے تھے کہ پانڈا طبقہ کے افراد نے دلتوں کو مندر میں داخلہ کی مخالفت کرتے ہوئے گاندھی جی کا گھیراؤ کیا اور بعد میں پھتراؤں کرنا شروع کردیا۔
واقعہ کے بعد گاندھی جی کو مندر میں پوجا کئے بغیر ہی لوٹنا پڑا تھا جبکہ اس دوران ونووا بھاوے کو پوجا کی اجازت دی گئی تھی۔
پانڈا طبقے کی مخالفت کے باعث گاندھی جی کی خواہش ادھوری رہ گئی تھی لیکن گاندھی جی نے اس وقت بجلی کوٹھی کا دورہ کرتے ہوئے ناتھمل سنگھانیا سے ملاقات کی جنہوں نے جنگ آزادی کی جدوجہد میں مالی امداد کی تھی۔
مہاتما گاندھی، دیو گھر میں واقع باباداھم مندر میں دلتوں کو داخل کرانے میں تو ناکام رہے تھی وہیں دوسری جانب ان کا یہ دورہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔
آج بھی شہر کے ٹاور چوک میں گاندھی جی کا مجسمہ لوگوں کو عدم تشدد کے راستہ پر چلنے کی ترغیب دیتا ہے۔