اردو

urdu

ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ مزدور پریشان

جھارکھنڈ میں تقریبا 25 لاکھ ایسے مزدور ہیں، جن کا اس لاک ڈاؤن میں روزی روٹی چھن گئی ہے

By

Published : Apr 15, 2020, 11:06 PM IST

لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ مزدور پریشان
لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ مزدور پریشان

رانچی: کورونا کے پیش نظر ملک میں لگے لاک ڈاؤن کا اثر سب سے زیادہ یومیہ مزدوروں پر دیکھا جا رہا ہے،جن کا دو وقت کا کھانا ملنا مشکل ہو گیا ہے، جھارکھنڈ میں تقریبا 25 لاکھ ایسے مزدور ہیں، جن کا اس لاک ڈاؤن میں روزی روٹی چھن گئی ہے ۔

وہیں ریاستی حکومت کے جانب سے یومیہ مزدوروں کے لیے کھانا اور راشن کے انتظامات کا دعوہ کیا جا رہا ہے، لیکن اب بھی غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے مزدوروں کا ایک بڑا طبقہ کو دو وقت کا راشن ملنا مشکل ہے .

سرکاری اعداد و شمار پر غور کریں تو جھارکھنڈ کے غیر منظم سیکٹر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے. ان میں سے ایک ایسے ہیں جو تعمیراتی کام میں سرگرم ہیں.اور انہیں کاموں سے ان کے گھر کا چولہا جلتا ہے،ایسے مزدوروں کی تعداد جھارکھنڈ میں تقریبا 11 لاکھ کے قریب ہے. جبکہ 2010 میں جھارکھنڈ عمارت تعمیر مزدور بہبود بورڈ کی تشکیل دی گئی تھی، جس کے تحت تقریبا چار لاکھ مزدوروں کا رجسٹریشن کیا گیا، جن کو حکومت کے جانب سے 18 مختلف طریقے کے فوائد دئے جانے ہیں، لیکن اس کی حقیقت کچھ الگ ہے ۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ مزدور پریشان ۔ویڈیو

وہیں غیر منظم سیکٹر کے دوسرے طبقے کے مزدوروں کی بات کریں تو تقریبا 7 لاکھ ایسے مزدور ہیں، جن کا رجسٹریشن ابھی تک نہیں ہوا ہے. جن میں رکشہ ڈرائیور، ریہڑی لگانے والے ٹیمپو ڈرائیور اور کئی طرح کے یومیہ مزدور شامل ہیں۔

آل انڈیا مرکزی کونسل آف ٹریڈ یونین کے بھونیشور کیوٹ کہتے ہیں کہ'جھارکھنڈ میں مزدور اور اعلی عہدیداروں کی لڑائی کئی وقفے سے چل رہی ہے، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ پریشانی غیر منظم سیکٹر کے مزدوروں کو چھیلنی پڑھ رہی ہے، ایسے لوگوں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی کوئی اشیا باقی ہے، ان کے ییٹ اور تھالی دونو کھالی ہیں ۔کیوٹ نے کہا کہ ایسے مزدوروں کو کم از کم 5000 روپے دئے جانے چاہئے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے یومیہ مزدور پریشان

وہیں پیپرولی میں رہنے والے راجو لوہار کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں مزدور بھوکھ مری کے شکار ہیں، ایک طرف حکومت کہ رہی ہے کہ دال بھات مرکز پر مل رہا ہے تو دوسری جانب مزدور پولیس کی وجہ گھر سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاس کے شانتی نگر،نیو پیپر ٹولی،ڈنگری ٹولہ جیسی مختلف بستیاں ایسی ہیں۔ جہاں لوگوں کے گھر میں راشن نہیں ہے، اور نہ خریدنے کے لئے باہر جا سکتے ہیں ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی پارشد کے پاس بھی ہم لوگ گئے تھے لیکن وہاں سے بھی مایوس لوٹنا پڑا ۔

اس دوران اسی علاقے میں رہنے والی ریکھا دیوی نے کہا کہ 'راشن مل نہیں رہا ہے حکوعمت انہیں راشن دے،اس کے علاوہ کچھ نہیں چاہئے، وہیں ساون اراؤ کا کہنا تھا کہ اپنا گھر چھوڑ کر رانچی کمانے کے لیے آئے تھے،لیکن حال ایسا ہے کہ روزی روٹی نہیں مل رہا ہے اور حکومت کہ رہی ہے کہ گھر سے باہر نہیں نکلیں،

ABOUT THE AUTHOR

...view details