جموں و کشمیر میں مسلسل تیسرے روز بھی موسم خراب ہونے کی وجہ سے مسافر پریشان ہو گئے ہیں، بارش و برفباری کی وجہ سے کشمیر جانے والی سینکٹروں گاڑیاں درماندہ ہو گئی ہے۔
جموں و سرینگر قومی شاہراہ پر جواہر ٹنل کے دونوں اطراف بھاری برف باری کی وجہ سے شاہراہ بند ہے، اور سینکٹروں کی تعداد میں مال بردار اور مسافر گاڑیاں راستوں میں رکی ہوئی ہیں۔
برفباری کی وجہ سے کشمیری درماندہ مسافر پریشان وہیں لوگوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے درماندہ مسافروں کے لیے کوئی سہولیات مہیا نہیں کی جارہی ہیں۔ ایک طرف ٹرک ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر کہیں بھی کھانے کا انتظام یا غسل خانہ و بیت الخلا کا انتظام نہیں ہیں، وہیں جموں کی جے ڈی اے پارک میں پھنسے مسافروں کا بھی یہی الزام ہے۔
مسافروں کے کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، مسافروں کے لیے بیت الخلا، پانی، جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کشمیر میں بھاری برفباری سے معمولات زندگی درہم برہم
موسم کی تازہ صورتحال کے بارے میں بات کی جائے تو وادی کشمیر میں اتوار کی علی الصبح سے ہی وقفہ وقفہ سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کے باعث شہر و دیہات میں معمولات زندگی درہم بر ہم ہو کر رہ گئے ہیں۔ ایک طرف وادی کا ملک کے باقی حصوں کے ساتھ فضائی و زمینی رابطہ منگل کو تیسرے روز بھی منقطع رہا تو وہیں دوسری طرف وادی کے بیشتر علاقے اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹروں سے مسلسل منقطع ہیں۔
جموں صوبہ میں مسلسل برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈیزاسٹر منیجمینٹ کی جانب سے یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ لوگ احتیاط برتیں، کیونکہ پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔