جموں: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ٹیم پونچھ کے بفلیاج میں واقع جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ جی او سی 16 کور لیفٹیننٹ جنرل سندیپ جین سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پہنچے ہیں۔راجوری پونچھ رینج کے ڈی آئی جی ڈاکٹر حسیب مغل اور دیگر حکام بھی پہنچ گئے ہیں۔ جموں ڈویژن کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں جمعہ کو سیکورٹی فورسز کا تلاشی آپریشن جاری دوسرے روز بھی جاری ہے۔
این آئی اے کی ٹیم پونچھ کے بفلیاج میں واقع جائے وقوعہ پر پہنچ گئی - راجوری پونچھ رینج کے ڈی آئی جی ڈاکٹر حسیب مغل
Nia reached poonch to probe militant attack اضلاع میں مرکزی چوراہوں کے ساتھ ساتھ ایل او سی کے ساتھ راستوں پر چوکسی بڑھا دی گئی ہیں۔ جموں پونچھ راجوری ہائی وے پر بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
Published : Dec 22, 2023, 10:23 PM IST
دوسری جانب دونوں اضلاع میں مرکزی چوراہوں کے ساتھ ساتھ ایل او سی کے ساتھ راستوں پر چوکسی بڑھا دی گئی ہیں۔ جموں پونچھ راجوری ہائی وے پر بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اضلاع کے جنگلاتی اور پہاڑی علاقوں کی بھی تلاشی کی جا رہی ہے۔ ڈیرہ کی گلی میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ جمعرات کو جہاں عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر دو فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے جمعرات کی سہ پہر 3:45 بجے پونچھ ضلع کے بافلیاز علاقے میں فوج کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ حملے میں پانچ فوجی جاں بحق ہو گئے جبکہ دو زخمی ہیں۔ عسکریت پسندوں نے دستی بم پھینکے اور پھر اندھا دھند فائرنگ کی۔ کچھ فوجیوں کے ہتھیار لے کر بھاگنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق کہا جا رہا ہے کہ عسکریت پسند نے حملے میں امریکی ساختہ M-4 کاربائن رائفل کا استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ حملہ: ڈی کے جی علاقے میں پانچ فوجی ہلاک، سرچ آپریشن جاری
پاکستان کی حمایت یافتہ پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ واقعہ کا علاقہ راجوری اور پونچھ کی سرحد پر آتا ہے۔ فوجی حکام نے بتایا کہ فوجی بدھ کی شام سے علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری مشترکہ آپریشن کو مضبوط بنانے جا رہے تھے۔