اردو

urdu

ETV Bharat / state

'اپنی پارٹی' سے 'اپنے' ناراض، تقسیم کا قوی امکان

جموں صوبہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی کے بانی الطاف بخاری نے اپنی پارٹی کو کشمیر تک ہی محدود رکھا ہے اور جموں کے پارٹی دفتر میں صرف کشمیر کے رہنما سیاسی سرگرمیاں کرتے ہیں۔

'اپنی پارٹی' میں پھوٹ کے اثار، تقسیم کا خدشہ
'اپنی پارٹی' میں پھوٹ کے اثار، تقسیم کا خدشہ

By

Published : Aug 19, 2020, 4:13 PM IST

Updated : Aug 19, 2020, 9:52 PM IST

دفعہ 35 اے اور 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے والی پہلی سیاسی جماعت جموں وکشمیر اپنی پارٹی میں تقسیم کا قوی امکان ہے۔ ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا کہ اپنی پارٹی میں کسی بھی وقت بٹوارہ ہوسکتا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ جموں کے گاندھی نگر دفتر میں اگست ماہ سے اپنی پارٹی کے جموں صوبہ کے رہنماؤں نے کسی بھی تقریب میں حصہ نہیں لیا ہے۔ جبکہ 4، 10، 17 اور 19 اگست کو اپنی پارٹی دفتر جموں میں چند سیاسی رہنماؤں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کی میٹنگوں میں شرکت کی۔

'اپنی پارٹی' سے 'اپنے' ناراض، تقسیم کا قوی امکان
تاہم جموں صوبہ کے اپنی پارٹی رہنماؤں نے کسی بھی تقریب میں شمولیت اختیار نہیں کی جن میں منجیت سنگھ، وکرم ملہوترا، اعجاز خان، ممتاز خان، ذوالفقار چودھری، قمر چودھری، کمل ارواڑا، یوتھ لیڈر رقیق خان شامل ہیں، جنہوں نے پارٹی دفتر میں کسی بھی تقریب میں حصہ نہیں لیا۔ ذرائع کے مطابق جموں صوبہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی کے بانی الطاف بخاری نے اپنی پارٹی کو کشمیر تک ہی محدود رکھا ہے اور جموں کے پارٹی دفتر میں صرف کشمیر کے رہنما سیاسی سرگرمیاں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا جموں کے رہنماؤں کو پارٹی سرگرمیوں میں شامل نہیں کیا جاتا ہے۔ جبکہ جموں میں اپنی پارٹی دفتر میں تقریب منعقد کرنے والوں میں کشمیر صوبہ کے رہنما دلاور میر اور وجے بقایا اور ان کے فرزند ابھے بقایا سیاسی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا اپنی پارٹی کے رہنماؤں نے جموں کو نظر انداز کیا ہے جس سے یہاں کی لیڈرشپ میں اضطراب پیدا ہوا ہے اور قوی امکان ہے کہ پارٹی کو تقسیم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جلد بازی میں پالیسی ساز فیصلے لینا بند کئے جائیں: الطاف بخاری

Last Updated : Aug 19, 2020, 9:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details