اردو

urdu

ETV Bharat / state

Outsiders Bought 7 Plots in J&K دفعہ 370 کی منسوخی: صرف سات پلاٹز کی خریدی - جموں و کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کے ذریعہ زمین کے سات پلاٹ خریدے

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کے ذریعہ زمین کے سات پلاٹ خریدے 7 plots purchased by outsiders in J&K گئے تھے، یہ سبھی جموں ڈویژن میں واقع ہیں۔

Union Minister of State for Home Nityanand Rai
مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے

By

Published : Dec 16, 2021, 10:27 AM IST

مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں کہا کہ 'مرکزی حکومت کی جانب سے سابقہ ​​ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد نئے اراضی قوانین لانے کے بعد گزشتہ ایک سال کے دوران جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں باہر کے لوگوں نے سات پلاٹ خریدے Outsiders Bought 7 Plots in J&Kہیں۔'

نتیا نند رائے Union Minister of State for Home Nityanand Rai نے راجیہ سبھا میں سی پی آئی (ایم) کے رکن پارلیمنٹ جھرنا داس بیدیا کے ایک سوال کے جواب میں ایک تحریری بیان میں کہا ''حکومت جموں و کشمیر کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جموں اور کشمیر سے باہر کے لوگوں نے کل سات پلاٹ خریدے ہیں۔ تمام سات پلاٹ جموں ڈویژن میں واقع ہیں۔''

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کی طرف سے خریدے گئے تمام سات پلاٹ جموں ڈویژن میں واقع ہیں اور وادی کشمیر میں ایسی کوئی خریداری نہیں کی گئی ہے۔

تاہم حکومت نے اس خریداری کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں جو سی پی آئی (ایم) کے قانون ساز نے بھی مانگی تھی۔

دفعہ 370 اور 35-اے کی منسوخی سے پہلے، غیر رہائشی جموں و کشمیر میں کوئی زمین نہیں خرید سکتے تھے۔ تاہم، گزشتہ سال اکتوبر میں ایک گزٹ نوٹیفکیشن میں، مرکز نے جموں و کشمیر ڈیولپمنٹ ایکٹ کے سیکشن 17 سے "ریاست کے مستقل رہائشی" کے جملے کو خارج کر دیا تھا جو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں زمین کے تصرف سے متعلق ہے۔

مرکزی حکومتCentral Government نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا اختیار ہے اور اس بات پر زور دیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو "مناسب وقت" پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ راجیہ سبھا میں تحریری سوالوں کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ یونین کے زیر انتظام علاقوں میں انتخابات شیڈول کرنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا اختیار ہے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مود اور وزیر داخلہ نے ریاستی عوام سے جو وعدہ کیا تھا اس کو پورا کیا جائے گا ۔

سابقہ ریاست کو 5 اگست 2019 کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کر کے جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ دینے کی کسی بھی ٹائم لائن کے بارے میں سوال کے ایک اور حصے کے جواب میں، وزیر نے کہا، "جموں و کشمیر کو مناسب وقت پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔

نتیانند رائے نے کہا کہ اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں سیکورٹی نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : AC Approves Transfer of State Land مختلف عوامی مقاصد کیلئے سرکاری زمین کی منتقلی کو منظوری

انہوںنے کہاکہ گزشتہ تین برسوں میں تشدد آمیزواقعات میں بھی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران شہری ہلاکتوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی اور ہر سال اوسطاً جموں کشمیر میں 37سے 40شہری ہلاکتیں درج کی جا رہی ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگرچہ عسکریت پسندوں کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنا یا جاتا ہے لیکن عام شہری ہلاکتوں کے باوجود بھی غیر مقامی مزدوروں کی بھاری تعداد بنا کسی خوف و ڈر کے کام کرر ہی ہے جبکہ کچھ ماہ سے سیاحوں کی بھاری تعداد نے کشمیر کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا اور وہ کشمیر کے سیاحتی مقامات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موسم سرما میں بھی سردیوں کی پراہ کیے بغیر بھاری تعداد میںسیاح کشمیر کا رخ کر رہے ہیں اور وہاںکے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details