جموں کے شیو سینا پارٹی دفتر میں آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا بالا صاحب ٹھاکرے کے ریاستی رہنماؤں نے شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کی روایت کو بحال کرنے اور شری ماتا ویشنودیوی کوریڈور کو کاشی وشوناتھ کوریڈور اور رامائن سرکٹ کی طرز پر بنانے کا مطالبہ کیا۔
ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ رامائن سرکٹ کے تحت بھگوان رام سے متعلق اہم مقامات کو سڑک اور ریل کے ذریعے جوڑا جا رہا ہے، جس پر پورے ہندو سماج کو فخر ہے، وہیں دوسری طرف شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کے کو خراب کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں زیر تعمیر عظیم الشان شری رام مندر کی طرح، تریکوٹہ پہاڑی پر واقع شری ماتا ویشنو دیوی کی عبادت گاہ بھی کروڑوں ہندوؤں کے عقیدے کا مرکز ہے۔
شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) جے اینڈ کے یونٹ کے سربراہ منیش ساہنی کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہندوتوا کا نعرہ لگانے والے آج اس اہم معاملہ پر خاموش ہیں۔
منیش ساہنی نے کہا کہ پہلے ریل اور سڑک کی ترقی کی آڑ میں نگروٹا میں کول کنڈولی مندر جسے شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کا پہلا درشن کہا جاتا ہے،اسے دوسرے درشن دیوا مائی مندر کو یاترا کے راستے سے الگ کر دیا گیا۔ اب دھرما نگری کٹرا سے سنجی چھٹ تک مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے ساتھ شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کو پر خراب کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔