جموں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر بی ایس سلاتھیا کا ہفتہ کو انتقال ہوگیا۔ بی ایس سلاتھیا جموں و کشمیر کے ایک مشہور وکیل تھے۔
بی ایس سلاتھیا گزشتہ کئی دنوں سے علیل تھے اور انہیں علاج کے لئے چنڈی گڑھ پی جی آئی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سینئر ایڈووکیٹ بی ایس سالاتھیا کی موت کے بعد جموں وکشمیر کے وکیل برادری نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔
واضح ہو کہ بی ایس سلاتھیا نے امرناتھ زمین تنازعہ میں پھنسے لوگوں کا مفت میں مقدمہ لڑنے جیسے مختلف تاریخی معاملوں میں قانونی لڑائی لڑی تھی۔
واضح ہو کہ بی ایس سلاتھیا کا تعلق سامبا ضلع کے گوڈا سلاتیا سے تھا اور انہوں نے سامبا ڈسٹرکٹ کورٹ سے اپنی وکالت کی شروعات کی تھی۔
وہ سمبا کورٹ میں چیئرمین منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ وکالت کے لئے جموں ہائی کورٹ چلے گئے اور وہاں بھی انہوں نے اپنی کارکردگی سے تمام لوگوں کو متاثر کیا اور 3 بار جموں ہائی کورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے۔
بی ایس سلاتھیا نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کانگریس پارٹی سے کیا لیکن جب جموں و کشمیر میں امرناتھ زمینی تنازعہ ہوا تو اس وقت انہوں نے کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور جموں و کشمیر حکومت کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تاہم جب اراضی کے تنازعہ کو حل کیا گیا تو انہیں جموں وکشمیر عدالت کا سینئر ایڈووکیٹ جنرل بنا دیا گیا۔