اردو

urdu

ETV Bharat / state

سینئر وکیل بی ایس سلاتھیا کا انتقال

بی ایس سلاتھیا جموں ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر رہ چکے تھے۔ انہوں نے کئی اہم کیسز کی پیروی کی تھی۔

B S Slathia
B S Slathia

By

Published : Jun 27, 2020, 10:06 AM IST

Updated : Jun 27, 2020, 12:41 PM IST

جموں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر بی ایس سلاتھیا کا ہفتہ کو انتقال ہوگیا۔ بی ایس سلاتھیا جموں و کشمیر کے ایک مشہور وکیل تھے۔

بی ایس سلاتھیا گزشتہ کئی دنوں سے علیل تھے اور انہیں علاج کے لئے چنڈی گڑھ پی جی آئی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سینئر ایڈووکیٹ بی ایس سالاتھیا کی موت کے بعد جموں وکشمیر کے وکیل برادری نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔

واضح ہو کہ بی ایس سلاتھیا نے امرناتھ زمین تنازعہ میں پھنسے لوگوں کا مفت میں مقدمہ لڑنے جیسے مختلف تاریخی معاملوں میں قانونی لڑائی لڑی تھی۔

واضح ہو کہ بی ایس سلاتھیا کا تعلق سامبا ضلع کے گوڈا سلاتیا سے تھا اور انہوں نے سامبا ڈسٹرکٹ کورٹ سے اپنی وکالت کی شروعات کی تھی۔

وہ سمبا کورٹ میں چیئرمین منتخب ہوئے۔ اس کے بعد وہ وکالت کے لئے جموں ہائی کورٹ چلے گئے اور وہاں بھی انہوں نے اپنی کارکردگی سے تمام لوگوں کو متاثر کیا اور 3 بار جموں ہائی کورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے۔

بی ایس سلاتھیا نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کانگریس پارٹی سے کیا لیکن جب جموں و کشمیر میں امرناتھ زمینی تنازعہ ہوا تو اس وقت انہوں نے کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور جموں و کشمیر حکومت کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ تاہم جب اراضی کے تنازعہ کو حل کیا گیا تو انہیں جموں وکشمیر عدالت کا سینئر ایڈووکیٹ جنرل بنا دیا گیا۔

بی ایس سلاتھیا مرکزی حکومت کے سینئر اسٹینڈنگ کونسل میں بھی شامل تھے۔

وہ اس ٹریبونل کا بھی حصہ تھے جو دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کے لئے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں تشکیل دیا گیا تھا تھا۔

بی ایس سلاتھیا ہر وقت نوجوان وکیلوں کے ساتھ کھڑے رہتے تھے۔ اب بھی ان کے ساتھ 100 کے قریب نوجوان وکلاء کام کرتے تھے اور کئی بار وہ نوجوان وکلاء کے لئے عدالتی کمروں میں ججوں کے ساتھ لڑجاتے تھے۔

انہوں نے ہمیشہ جموں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔

جیسے ہی بی ایس سلاتھیا کی موت کی خبر منظر عام پر آئی جموں میں ایک غم کی لہر گردش کرنے لگی۔

ان کا ایک بیٹا اور بیٹی ہے۔ بیٹا بھانو سلاتھیا ان کے ساتھ وکالت کرتے تھے اور بیٹی لندن میں قانون کی تعلیم حاصل کررہی ہیں۔

Last Updated : Jun 27, 2020, 12:41 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details