جموں: انتظامیہ نے سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ قدم امن و امان کی صورت حال بحال رکھنے کی غرض سے کی گئی ہے۔ یووا راجپوت سبھا نے پیر کی صبح جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سرور ٹول پلازہ پر احتجاج کیا۔ ٹول وصولی روک دی اور ٹول کارکنوں کو بھگا دیا۔ دن بھر ہنگامہ کی کیفیت رہی اور یووا راجپوت سبھا کے عہدیدار شاہراہ کے کنارے دھرنے پر بیٹھ گئے۔رات گئے کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 60 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور ٹول کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔
گرفتار رہنماؤں میں سبھا پردھان وکرم سنگھ، سابق پردھان راجن سنگھ ہیپی اور نائب پردھان مندیپ سنگھ چِب سمیت کئی رہنما شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یووا راجپوت سبھا کا مطالبہ تھا کہ ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور زیادہ تر سڑکیں خراب ہوئی ہیں، اس لیے ٹول وصولی کو ملتوی کیا جائے۔ نوجوان رہنماؤں نے خبردار کیا کہ بصورت دیگر وہ ٹول پلازہ کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ ان کی تحریک کو اپوزیشن جماعتوں اور بعض دیگر تنظیموں کی بھی حمایت حاصل ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کی یقین دہانی کے باوجود یووا راجپوت سبھا کے کارکنوں نے احتجاج کو ملتوی نہیں کیا اور پیر کی صبح طے شدہ شیڈول کے مطابق ترنگا لے کر لوگوں کی بڑی تعداد اسے ہٹانے کے لیے سرور ٹول پلازہ پر پہنچ گئی۔ احتجاجی افراد نے ٹول کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شدید مظاہرہ شروع کر دیا۔ سبھا کے کارکنوں نے زبردستی ٹول ٹیکس کی وصولی روک دی۔ اس دوران اجلاس میں شامل بعض ارکان نے ٹول پلازہ پر پتھراؤ بھی کیا جس سے وہاں نصب کمپیوٹر اور کیبن کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔