اردو

urdu

ETV Bharat / state

Rs Pura Border Under Drone Servilance: امرناتھ یاترا کے پیش نظر سرحد پر ڈرون کے ذریعے نگرانی

جموں و کشمیر میں 30 جون سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کی تیاریاں انتظامیہ نے تقریباً مکمل کر لی ہیں۔ خاص طور پر سیکورٹی کے حوالے سے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ Security Arrangements for Amarnath Yatra

rs-pura-border-under-drone-servilance
امرناتھ یاترا کے پیش نظر سرحد پر نگرانی ڈرون کے ذریعے نگرانی

By

Published : Jun 25, 2022, 8:07 PM IST

جموں: امرناتھ یاترا Amarnath Yatra کا پہلا پڑاؤ جموں ہے۔ اسی لیے امرناتھ یاترا کی سکیورٹی کے لیے جموں میں تقریباً 5 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جس میں جموں و کشمیر پولیس کے علاوہ نیم فوجی دستے اور فوج کے جوان بھی شامل ہیں۔ Security Arrangements for Amarnath Yatra

اسی کے ساتھ ملک بھر سے آنے والے عقیدت مندوں کے لیے جموں کے مختلف علاقوں میں 32 آدھار شیورز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے پانچ مراکز پر موقع پر ہی رجسٹریشن کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ یاترا کا اہم حصہ جموں کے بھگوتی نگر میں آدھار شیور ہے، جہاں سے 28 جون کو عقیدت مندوں کی پہلی کھیپ امرناتھ یاترا کے لیے روانہ کی جائے گی۔

امرناتھ یاترا Amarnath Yatra کا سب سے بڑا بیس کیمپ بھگوتی نگر میں بھی سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب ڈرون کے خطرات کے پیش نظر بھگوتی نگر کے بیس کیمپ میں انٹی ڈرون سسٹم نصب کیا گیا۔ مزید ڈرون کی نگرانی اور وقت آنے پر ڈرون کے خطرے سے نمٹنے کے لیے حساس مقامات پر شارپ شوٹرز بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
بیس کیمپ کی سیکورٹی کے پیش نظر سکیورٹی فورسز کی جانب سے سنیفر کتوں کا استعمال بھی لگاتار کیا جا رہا ہے۔ بھگوتی نگر بیس کیمپ میں بغیر پاس کے باہر سے آنے والے کسی بھی شخص کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جموں پہنچنے والے تمام یاتریوں کو رجسٹریشن سلپس کے ساتھ آر ایف آئی ڈی ٹیگ بھی دیے جائیں گے، تاکہ امرناتھ یاترا کے لیے پہنچنے والے ہر عقیدت مند کا پتہ لگایا جا سکے۔اس کے ساتھ ہی امرناتھ یاترا کے قافلے میں جانے والی تمام گاڑیوں میں RFID ٹیگ بھی لازمی کر دیا گیا ہے۔'
امرناتھ یاترا کے خطرے کے پیش نظر جموں و کشمیر پولیس نے اپنی کمانڈوز ٹیم کو میدان میں لایا ہے۔ جموں و کشمیر پولیس کی سی آر ٹی ٹیم اور ایس او جی ٹیم مسلسل حساس علاقوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ سرپرائز ناکے بھی لگا رہی ہیں ائی ٹی وی بھارت کی ٹیم نے گراؤنڈ زیرو سے سی آر ٹی ٹیم کے ساتھ سیکیورٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ سی آر ٹی کی ٹیم دریائی نالوں اور سرحد پر جنگلاتی علاقوں کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر پولیس سرحدی علاقوں کی نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال بھی کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ سرحد پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے تین ٹائر کا حفاظتی حصار بھی لگایا گیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے سرحد کے ساتھ لگ بھگ تمام سڑکوں کو سیل کر دیا ہے۔ سرحد سے متصل ہر سڑک پر ناکے لگائے گئے ہیں۔ ہر آنے والی گاڑی کو چیک کیا جا رہا ہے۔ بی ایس ایف اور پولیس کی ٹیمیں بھی 24 گھنٹے مختلف علاقوں میں رات کی گشت کر رہی ہیں۔دوسری جانب اس بار سکیورٹی اداروں کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ڈرون حملوں اور سٹکی بموں کے خطرات ہیں۔
گزشتہ دو ماہ میں سکیورٹی فورسز پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے کئی ڈرونز کو مار گرانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ بہت سے سٹکی بموں کے علاوہ سیکورٹی فورسز نے آئی ای ڈیز اور ٹفن بم بھی برآمد کیے ہیں۔ سیکیورٹی ایجنسیاں اسٹکی بم کو ایک بڑے خطرے کے طور پر دیکھ رہی ہیں جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کو بھی اسٹکی بم کے بارے میں بیدار کیا جارہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details