جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں 220 روہنگیا پناہ گزینوں کو چند مہنے قبل غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر میں رہنے کے الزام میں کٹھوعہ ضلع میں واقع ہیرا نگر ہولڈنگ سنٹر میں منتقل کیا گیا۔ یہاں دو روز قبل 80 پناہ گزین قیدیوں کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا۔ جن میں سے 20 مثبت پائے گئے۔
آج مزید گزینوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 33 روہنگیاں پناہ گزین قیدیوں کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے ضلع کٹھوعہ کے میڈیکل افسر نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج تک 53 روہنگیاں پناہ گزین قیدیوں کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
روہنگیاں پناہ گزین قیدیوں کے اہل خانہ نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تشویش لاحق ہیں کہ کہیں اب ہمارے اپنوں کی موت نہ ہو جائے۔ انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں اور سانبا اضلاع کے مختلف مقامات پر 6500 سے زیادہ روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ ہزاروں روہنگیا پناہ گزین دس سال قبل میانمار میں مسلم نسل کشی سے بچنے کے لیے بنگلہ دیش پہنچے جہاں سے وہ انڈیا میں داخل ہو گئے۔ اُن میں سے کچھ نے جموں کا رُخ کیا اور یہاں شہر کے نواحی علاقوں نروال، بھٹنڈی، کرانہ تالاب وغیرہ میں زمینداروں کے خالی احاطوں میں کرایہ کے عوض مقیم ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گرفتار روہنگیا پناہ گزینوں میں 20 کورونا متاثر
واضح رہے کہ جموں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ انڈیا میں مستقل سکونت کا ارادہ نہیں رکھتے۔ علی جوہر کہتے ہیں 'ظاہر ہے یہ عارضی سکونت ہے، لیکن سب ہندوستانیوں کو معلوم ہے کہ روہنگیا کی حالت کیا ہے، میانمار میں اُن کے ساتھ کیا ہوا ہے اور اس وقت میانمار کی حالت کیا ہے۔ ایسے میں ہم کو واپس بھیج دیا جائے تو یہ انصاف نہیں ہے۔'