میانمار کی فوج نے برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ملک کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
جموں میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں نے میانمار میں فوجی بغاوت کی مذمت کی۔ پناہ گزینوں نے میانمار میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
پناہ گزین کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے نتائج کو بدلنے اور میانمار میں جمہوریت کے تحت منتخب حکومت کو فوجی بغاوت کے ذریعہ معزول کیے جانے کے عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے تمام حکومتی اور سول سوسائٹی رہنماؤں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ فوج کو فوراً یہ اقدامات واپس لینے ہوں گے۔
روہنگیا پناہ گزین نے فوج سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوج قانون کی بالادستی کا احترام کرتے ہوئے قانونی طریقہ کار سے تنازعات کا حل کریں اور سویلین رہنماؤں کو رہا کریں جنھیں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے۔