جموں ایئرپورٹ سے رانا کے گھر گاندھی نگر تک ایک ریلی کے ساتھ دیویندر رانا کا استقبال کیا گیا، تاہم اس موقع پر بھارتیہ جنتا پارٹی (جموں و کشمیر) کا کوئی بھی لیڈر موجود نہیں تھا۔ وہیں دیویندر سنگھ رانا کے حامیوں میں نیشنل کانفرنس کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد موجود رہی۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے کارکنان نے کہا کہ دیویندر سنگھ رانا جموں خطہ کے سب سے بڑے لیڈر ہیں، جموں خطے میں تعمیر و ترقی کی بات مرکزی حکومت کے سامنے رکھیں گے۔
بی جے پی میں شمولیت کے بعد دیویندر رانا کا جموں ایئرپورٹ کے باہر استقبال وہیں، اس موقع پر دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ جموں کے بارے میں بھی سیاسی تاثر دیا جائے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں ہماری کوشش ہوگی کہ جموں و کشمیر میں جموں کے لیے ایک جامع تصور پیدا کیا جائے۔
ہم آپ کو بتا دیں کہ نیشنل کانفرنس کے جموں ڈویزن کے صدر اور سابق رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا اور جموں وکشمیر کے سابق کابینہ وزیر اور نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر سرجیت سنگھ سلاتھیا نے چند روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کی تھی۔
رانا اور سلاتھیا نے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان، ہردیپ سنگھ پوری، جموں وکشمیر بی جے پی کے صدر رویندر رانا کی موجودگی میں بی جے پی کی رکنیت لی تھی اور آج وہ جموں پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر: عیدگاہ علاقے میں فائرنگ، ایک عام شہری ہلاک
دویندر رانا جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے سیاسی مشیر رہ چکے ہیں۔ وہ سیاسی، سماجی اور کاروباری تنظیموں کے مشترکہ اعلانات کے طور پر ’جموں منشور‘ جاری کئے جانے کی وکالت کرتے رہے ہیں، جس میں خاص طورپر جموں علاقہ کے لئے ریاست کا درجہ بحال کرنے کی مانگ شامل ہے۔
مرکزی حکومت نے سنہ 2019 میں جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کے درجہ کو ختم کردیا تھا اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا تھا۔