فائر اینڈ ایمرجنسی سروس میں ناکام ہوئے امیدواروں کی حمایت میں آج جموں میں نیشنل پینترز پارٹی، بجرنگ دل، ڈوگرہ فرنٹ، نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔
فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ کے خلاف احتجاج ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے ہوئے جموں کشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی نے انتظامیہ اور بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ان امتحانات اور نتائج میں بے ضابطگیاں ہوئیں اور اصل و قابل امیدواروں کے بجائے منظور نظر افراد کو فہرست میں جگہ دی گئی ہیں۔
جموں کشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے احتجاج کے دوران زرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر جموں صوبہ کے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی اور کشمیر صوبہ سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا جبکہ جموں کے تعلیم یافتہ امیدواروں کو ناکام قرار دیا گیا جو ایک سازش کے تحت کیا گیا۔
دوسری جانب ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے رانی پارک علاقے میں انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ اس فہرست کو کالعدم قرار دیا جائے اور دوبارہ امیدواروں کا امتحان لیا جائے تاکہ جموں کے ساتھ ناانصافی نہ ہوں۔ ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے سرکاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جاتا ہے اور کشمیر صوبہ کے عوام کو خوش کیا جاتا ہیں جو غلط بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوچھ بھارت مشن تشہیری مہم تک محدود
واضح رہے کہ 2013 میں پہلی مرتبہ ان اسامیوں کو پر کرنے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کی گئی تھی تاہم 2014 کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے یہ معاملہ رک گیا اور 2015 میں اس وقت کی حکومت نے نوٹیفکیشن کو ہی کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد امیدواروں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور 2018 میں عدالت نے ان ہی امیدواروں کا از سر نو امتحانات اور فزیکل ٹیسٹ لینے کی ہدایت دی۔