اردو

urdu

ETV Bharat / state

سیاسی عمل کی شروعات: نیشنل کانفرنس میں تضاد

نیشنل کانفرنس کے محبوس صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ملاقات کے بعد پارٹی کے دو رہنما دویندر رانا اور جسٹس حسنین مسعودی نے سیاسی عمل کے حوالے سے متضادات بیانات دئے۔

نیشنل کانفرنس میں تضاد

By

Published : Oct 6, 2019, 6:45 PM IST

جموں سے آئے 15 رکنی وفد نے فاروق عبداللہ سے ملاقات کی۔ وفد میں شامل سبھی ارکان ماضی میں جموں و کشمیر کی قانون سازی کے ممبر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ اننت ناگ اور بارہمولہ کے ممبران پارلیمنٹ جسٹس (ر) حسنین مسعودی اور محمد اکبر لون نے بھی ڈاکٹر عبداللہ سے ملاقات کی۔

نیشنل کانفرنس میں تضاد، ویڈیو

رانا، نیشنل کانفرنس کے جموں صوبے کے صدر ہیں اور عمر عبداللہ کے خاص دوستوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ ان کے بڑے بھائی ڈاکٹر جیتندر سنگھ وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔

ملاقات کے بعد دویندر رانا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'سیاسی عمل شروع ہونے اور جمہوریت کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے ہر طرح کے سیاسی نظربندوں، چاہے ان کا تعلق مین اسٹریم کے ساتھ ہو یا دیگروں کے ساتھ (جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو) کو رہا کیا جانا چاہئے'۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے دل اور دماغ ایک ہیں۔

جب سیاسی عمل کی شروعات کے بارے میں پارٹی ہی کے دوسرے رہنما حسنین مسعودی سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل کا کوئی امکان ہی نہیں ہے۔

دویندر رانا نے فاروق عبداللہ کے ساتھ ملاقات سیاسی عمل شروع کرنے اور جمہوریت کو دوبارہ زندہ کرنے کی بات کی وہیں رکن پارلیمان حسنین مسعودی نے کہا کہ کسی سیاسی عمل کے آغاز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا

واضح رہے دویندر رانا بھی 5 اگست سے جموں میں اپنی رہائش گاہ میں نظر بند تھے۔ انکی خانہ نظربندی سنیچر کو جموں میں سبھی مین اسٹریم لیڈروں سمیت ختم کردی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details