جموں:جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں ایک مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں چار لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔ اتوار (1 جنوری 2023) کی شام کو ہونے والے اس حملے میں نو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ وہیں پیر کے روز (2 جنوری 2022) کو اسی جگہ پر ایک مشتبہ دھماکہ ہوا جہاں ایک روز قبل عسکریت پسندوں کا حملہ ہوا تھا، جس میں دو کمسن بچوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس دوران جموں و کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے عسکریت پسندی کو ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ Political parties condemn attack on minority villagers in Rajouri
نیشنل کانفرنس نے کہا کہ یہ واقعہ 'بہت سنگین' تھا اور اس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حکومتی دعوؤں کو بے نقاب کردیا۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے کہا کہ نیشنل کانفرنس راجوری میں دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتی ہے۔ یہ واقعہ انتہائی سنگین اور چونکا دینے والا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری کے حکومتی دعوؤں کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت پہلے کشمیر اور اب جموں میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے'۔ Political parties condemn attack on minority villagers in Rajouri