جموں وکشمیر کے علاقے جانی پور میں ایک پٹرول پمپ انچارج کو پولیس نے بڑی بے رحمی سے پٹائی کردی، یہ پورا واقعہ وہاں لگے سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا۔
سی سی ٹی وی میں قید ویڈیو کو دیکھ کر یہ بات سامنے آرہی ہے کہ کس طرح پولیس ایک بے قصور کی پٹائی کرتی ہے۔
اطلاع کے مطابق 9 نومبر کو ایودھیا اراضی تنازعہ مسئلے پر سپریم کورٹ کی جانب سے بڑا فیصلہ آنے والا تھا، اس کے پیش نطر بھارت کی مختلف ریاستوں میں سکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔
پولیس کی زیادتی سے پٹرول پمپ انچارج پریشان وہیں جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے پہلے سے ہی حالات گوں نا گوں تھے اور وہاں کی عوام خوف وہراس کے ماحول میں اپنی زندگی گزار رہی تھی۔
ایودھیا تنازع مسئلے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہی جموں وکشمیر میں بھی 144 نافذ کیا گیا تھا، تاکہ امن و امان بحال رہے۔
واضح رہے کہ اس مسئلے کے پیش نظر حکومت کی جانب سے ایسا کوئی حکم نامہ نہیں آیا تھا کہ پٹرول پمپ یا دیگر کچھ دکانوں کو اس دن بند رکھا جائیگا۔
مزید پڑھیں: ایم آئی ایم کی مقبولیت سے ممتا کو تشویش
سی سی ٹی وی میں قید اس ویڈیو کو دیکھ کر بخوبی اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ امن و امان کے یہ ٹھیکیدار کس طرح ایک مظلوم پٹرول پمپ کے انچارج پر ٹوٹ پڑے ہیں، جبکہ پٹرول پمپ انچارج کا یہ کہنا ہے کہ اس نے پٹرول پمپ پر آنے والی گاڑی میں وہ پٹرول نہیں بھر رہا تھا، محض اس نے پمپ کھلا رکھا تھا ۔