جموں: فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپندرا دیویدی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں قائم امن سے ہمسایہ ملک کو پریشانی لاحق ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال اب تک 46 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جن میں سے 37 غیر ملکی تھے۔ ان باتوں کا اظہار فوجی کمانڈر نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و امان کے قیام سے ہمسایہ ملک کو پریشانی لاحق ہوئی ہے اور کوششیں کی جارہی ہیں کہ یہاں کے حالات کو درہم برہم کیا جاسکے تاہم سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے عسکریت پسندوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جارہا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل دیویدی نے مزید کہا کہ پچھلے نو ماہ کے دوران جموں وکشمیر میں 46 عسکریت پسند مارے گئے جن میں سے نو مقامی اور 37 غیر ملکی تھے۔
آرمی کمانڈر نے تین روزہ نارتھ ٹیک سمپوزیم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب امسال 37 غیر ملکی عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا۔انہوں نے کہا کہ شمالی کمان نہ صرف لائن آف کنٹرول (ایل او سی) بلکہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی بھی حفاظت کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اپ گریڈ ٹیکنالوجی کی شمولیت سے ہندوستانی فوج کو فائدہ ہوگا۔ ‘فوجی کمانڈر نے کہا کہ جہاں تک ایل او سی کے حالات کا تعلق ہے تو شمالی کمان ہمیشہ کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر فوج چوبیس گھنٹے مستعدی کے ساتھ اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دشمن ملک کے عزائم کو ناکام بنانے کی خاطر سرحدوں پر تعینات افواج چوبیس گھنٹے متحرک ہے اور کسی کو بھی اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
راجوری اور پونچھ اضلاع میں ملیٹینٹ سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ناردرن کمانڈر نے کہا کہ جب بھی یہاں پر امن و امان قائم ہوتا ہے تو پاکستان کی جانب سے رخنہ ڈالنے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان خط چناب میں ملیٹینسی کو پھر سے زندہ کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے تاہم انہیں اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔