جموں : جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی اختیارات کے خاتمے کو 5 اگست 2022 کو تین برس مکمل ہو گئے تاہم پی ڈی پی نے اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا اور کالے کپڑے پہن کر احتجاج کیا۔ پی ڈی پی کے لیڈران کا کہنا ہیں کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی تک 5 اگست کو یوم سیاہ کے طور پر ہمیشہ منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ ہماری شناخت اور وجود کا مسئلہ ہے، یہ ہم سب کی لڑائی ہے جو ہمیں اجتماعی طور پر لڑنی ہوگی۔''
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے وقت مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ’’جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہوگا کیونکہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی میں حائل ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اب کہاں ہے وہ تعمیر و ترقی، جبکہ تاریخی ڈوگرہ ریاست کا خاتمہ کر کے اسے حصوں میں تقسیم کیا گیا، لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔‘‘
واضح رہے کہ جموں و کشمیر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی دفعہ 370 کی منسوخی Article 370 Abrogationکی تیسری برسی کے موقع پر سری نگر میں پارٹی دفتر میں احتجاج کیا۔ تقریبا دو درجن سے زائد کارکنان نے اس احتجاج میں شرکت کی اور پارٹی دفتر کے باہر نکلنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکو باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے نا صرف جموں و کشمیر کا آئین اور خصوصی تشخص چھینا گیا بلکہ ملک کے آئین کی بے حرمتی کی گئی۔