جموں:جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں عسکریت پسندوں کی جانب سے فوج کی گاڑی پر حملے کے بعد بھارتی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کا پونچھ خطہ ہمیشہ 1948، 1962، 1971 اور 1999 میں لوگوں کی طرف سے لڑی گئی بہادری اور تاریخی واقعات اور لڑائیوں کا گواہ رہا ہے۔ جب بھی کسی نے اس علاقے میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی تو یہاں کے لوگوں نے بلا تفریق ذات پات، نسل، جنس اور مذہب کے بھارتی فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑا ہے۔ پاکستان کبھی نہیں چاہتا کہ جموں و کشمیر میں امن یا ہم آہنگی کا ماحول ہو۔ پاکستان ہمیشہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو منشیات اور نشہ آور اشیاء فراہم کرکے بدامنی، انتشار، فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کی کوشش کرتا ہے تاکہ نوجوانوں کے ذہنوں میں یہ سب پیوست ہو جائے اور یہاں کے لوگ نہ ترقی کر سکیں اور نہ ہی مثبت سوچ سکیں، اور پاکستان کبھی نہیں چاہتا کہ نوجوان نسل تعلیم حاصل کر کے آگے بڑھے اور ان کی زندگی خوشگوار گزرے۔
فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پاکستان جموں و کشمیر میں امن قائم کرنا اور حکومت سازی نہیں چاہتا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان ہمیشہ اس خطے کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے لیے طرح طرح کی سازشیں کرتا رہتا ہے۔ جیسے دہشت گردی کے کیمپوں میں ٹریننگ دینا، اور غلط پروپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کی سوچ کو بدلنا اور انہیں ڈرا دھمکا کر غلط راستے پر جانے پر مجبور کرنا، جیسے نشے کی لت، ذات پات اور مذہب پر غلط پروپیگنڈہ وغیرہ کے ذریعے ناراضگی پیدا کرنا، جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ حکومت اور فوج ریاست کو مسلسل سیکورٹی اور ترقی فراہم کر رہی ہے، جس سے جموں و کشمیر کے لوگوں کی رہنمائی اور ترقی ہوگی اور ان کے طرز زندگی اور خوشحالی میں بہتری آئے گی۔ تاہم جموں و کشمیر کے لوگوں نے پاکستان کی ذہنیت کو سمجھ لیا ہے اور جموں و کشمیر کے پونچھ میں دہشت گردانہ حملے کی مخالفت کی ہے۔ پونچھ خطہ کی تمام برادریوں جیسے گوجر بکروال، مسلم، ہندو نے اپنا غصہ ظاہر کیا اور موم بتیاں جلا کر احتجاج بھی کیا۔