جموں: امر ناتھ یاترا کو محض ایک ماہ باقی ہے، تاہم رامبن میں یاتریوں کے لیے ہوسٹل کی تعمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے پرنسپل سیکریٹری کے حکم پر جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے سینٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) کے دو سینیئر انجینئروں کی مبینہ طور پر حراست کے بعد رک گئی ہے۔ action against J&K L-G aide
سی پی ڈبلیو ڈی انجینئرز ایسوسی ایشن نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹیو انجینئر (سِول) آر کے متو اور اسسٹنٹ انجینئر (سِول) رضوان عالم کو 25 مئی کو پرنسپل سکریٹری نتیشوار کمار جن کو لیفٹیننٹ گورنر کے کافی قریب سمجھا جاتا ہے اور وہ شری امرناتھ جی شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے ساتھ ساتھ پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری کا چارج بھی سنبھال رہے ہیں۔ دوسری جانب رام بن پولیس کے ایس ایس پی نے مذکورہ معاملہ پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا ہے۔ detained CPWD staff seek action
سی پی ڈبلیو ڈی انجینئرز کی دو ایسوسی ایشن۔ سینٹرل انجینئرنگ سروس گروپ اے (ڈائریکٹ ریکروٹس) ایسوسی ایشن اور سینٹرل پی ڈبلیو ڈی انجینئرز ایسوسی ایشن نے بھی مرکزی وزیر برائے ہاوسنگ اور شہری امور ہردیپ پوری اور لیفٹیننٹ گورنر سنہا کو الگ الگ خط بھیج کر کمار اور ایس پی شرما دونوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ The CPWD engineers’ associations
سی پی ڈبلیو ڈی کے سپرنٹنڈنگ انجینئر موہن لال نے ذرائع کو بتایا کہ 25 مئی کے واقعے کے بعد سے، ”کوئی بھی بشمول انجینئر، ٹھیکیدار اور مزدور، تعمیراتی جگہ کا دورہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ موصوف نے بتایا کہ اس معاملہ کو لے کر انہوں نے اپنی رپورٹس میں حکام کو پولیس کے ذریعے ہمارے انجینئرز کی حراست اور سائٹ پر کام کی معطلی سے آگاہ کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ اتر پردیش کیڈر کے آئی اے ایس افسر نتیشوار کمار جموں و کشمیر میں ڈیپوٹیشن پر ہیں جب کہ وہ 25 مئی کی صبح رام بن پہنچے تاکہ امرناتھ یاتریوں کے لیے سی پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے تعمیر کیے جانے والے ہوسٹلز کی پیش رفت کا معائینہ کیا جاسکے ۔ Shri Amarnathji Shrine Board
ذرائع کے مطابق کام نامکمل ہونے اور سی پی ڈبلیو ڈی کے ایگزیکٹیو انجینئر (سول) آر کے مٹو کے سائٹ پر موجود نہ ہونے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے رام بن روانہ ہونے سے قبل مبینہ طورپر مذکورہ آفیسر کو حراست میں لینے کی ہدایت جاری کی جب کہ دوسرے انجینئر کو جائے وقوعہ سے ہی گرفتار کر لیا گیا۔ Executive Engineer and Assistant Engineer detained
سنٹرل پی ڈبلیو ڈی انجینئرز ایسوسی ایشن کے نائب صدر وئی کے ٹومر نے بتایا کہ دونوں انجینئروں کو پہلے تقریباً آٹھ گھنٹے تک رام بن پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا جس کے بعد سرکاری گیسٹ ہاﺅس میں منتقل کر دیا گیا۔ اُسی دن جموں سرکل کے سپرنٹنڈنگ انجینئر موہن لال نے یو ٹی کے چیف سکریٹری ارون کمار مہتا کو ایک خط بھیجا جس کی کاپیاں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، ایل جی کے پرنسپل سکریٹری (نتیشوار کمار)، ایل جی کے خصوصی ڈیوٹی کے افسر اور سی پی ڈبلیو ڈی کے ڈائریکٹرل جنرل کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ حکام کو بھی ارسال کر دی گئیں جس میں آفیسر موصوف نے لکھا کہ انہیں کمار کے طے شدہ دورے کا وقت ان کی آمد سے ڈھائی گھنٹے پہلے تک نہیں بتایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر وہ فوراً رام بن کے لیے روانہ ہوئے لیکن پہاڑی علاقے میں 130 کلومیٹر کے سفر اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وقت پر نہیں پہنچ سکے، تاہم انہوں نے کہا ”سی پی ڈبلیو ڈی کے اسسٹنٹ انجینئر کے ساتھ جونیئر انجینئر اور ٹھیکیداروں کے نمائندے معائنے کے دوران موجود تھے۔ انہوں نے لکھا کہ تعمیراتی ایجنسی کے دو افسران کو گرفتار کرنے کی زبانی ہدایت جاری کی گئی جب کہ خطہ میں دونوں آفیسروں کی رہائی کی کوششوں کے بارے میں بھی لکھا گیا ہے۔ چیف سکریٹری کو لکھے اپنے خط میں آفیسر نے کہا کہ جب اس نے پولیس افسر سے حراست کی وجوہات کے بارے میں پوچھا تو اس نے انہیں نتائج کی دھمکی دی گئی۔ خطہ میں لکھا گیا ہے کہ تحریری، فون اور واٹس آپ پر مسلسل آٹھ گھنٹوں تک کوششیں کی گئی جس کے بعد ان کو رہا کیا گیا، تاہم مذکورہ قدم سنگین معاملہ اور انتہائی غیر آئینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اہلکاروں کی جانب سے کسی کوتاہی سے نمٹنے کے لیے مقررہ اصول اور طریقہ کار موجود ہیں۔
سپرنٹنڈنگ انجینئر نے بھی کام میں اپنی طرف سے کسی تاخیر کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ڈبلیو ڈی کو اپریل 2021 میں ایس اے ایس بی کی طرف سے سٹیل سے بنے پری انجینئرڈ ڈارمیٹریوں کی تعمیر کا کام سونپا گیا تھا اور اس نے اگلے مہینے کام شروع کر دیا تھا تاہم ٹھیکیدار کی قسطوں کی ادائیگی میں بھی تاخیر ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 47 کروڑ روپے کی کل نظرثانی شدہ لاگت میں سے آج تک سی پی ڈبلیو ڈی کو صرف 32 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ لہذا، کام کی تکمیل میں سی پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باقی کام امرناتھ یاترا کے آغاز سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔ آفیسر موصوف نے نتیشوار کمار اور رام بن کے ایس ایس پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے تومر نے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے خط میں فنڈز کی تاخیر سمیت وصولی کا بھی الزام لگایا اور حکام پر الزام لگایا کہ تفصیلی جانچ کے بغیر ہی افسران کو ہراساں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Amarnath Yatra 2022: امرناتھ یاترا کیلئے نوجوان رضاکاروں کی تربیت کا آغاز