دہلی سپیشل سیل اور نیشنل سیکورٹی گارڈس (این ایس جی) کی ایک ٹیم منگل کے روز جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہونے والے ڈرون حملے کی تحقیقات کے لئے یہاں پہنچی۔
بتا دیں کہ جموں ایئر فورس اسٹیشن پر ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایک مشتبہ ڈرون کے ذریعے دو بم گرائے گئے تھے جس کے نتیجے میں دو آئی اے ایف اہلکار زخمی اور ایک عمارت کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔
این ایس جی کی ٹیم تحقیقات کے لئے جموں ایئر فورس اسٹیشن پہنچ گئی سرکاری ذرائع نے بتایا کہ این ایس جی کی ایک ٹیم دہلی پولیس سیل کے افسروں کے ہمراہ منگل کی دوپہر کو جموں ایئر فورس اسٹیشن پہنچ گئی۔
قبل ازیں وزارت داخلہ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو اس حملے میں تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ این آئی اے نے تحقیقات شروع کرنے سے قبل مختلف سیکشنز کے تحت اس ضمن میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا جموں میں دوسرے روز بھی ڈرون دیکھے گئے؟
چند رپورٹس کے مطابق پاکستان نے چین سے پیزا اور ادویات کی ڈلیوری کے لئے بڑی تعداد میں ڈرون خریدے تھے، اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہی ڈرون جموں ایئر فورس اسٹیشن پر حملے کے لئے استعمال کئے گئے تھے۔ تاہم ذرائع کے مطابق یہ ابھی تحقیقات کا موضوع ہے۔
کچھ میڈیا اداروں نے ڈی جی پی دلباغ سنگھ کا حوالہ دینے ہوئے کہا ہے کہ اس حملہ میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے۔
بتا دیں کہ ایئر فورس اسٹیشن جموں میں یہ دو دھماکے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب قریب پونے دو بجے ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ دھماکے ڈرون کے ذریعہ گرائے گئے تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس میں پاکستان حمایت یافتہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔
یو این آئی