لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیرون ریاستوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں مہاجر مزدور کشمیر اور خطہ چناب سے پیدل چل کر جموں تک پہنچے تاہم یہاں بھی انکی مشکلات ختم نہیں ہوئیں۔
مہاجر مزدوروں کی پریشانیاں آخر کب ختم ہوگی جموں ریلوے اسٹیشن کے باہر بیرون ریاستوں سے آئے ہوئے متعدد مہاجر مزدور ٹرین کے انتظار میں بیٹھے ہیں کہ کب انکی پریشانیاں دور ہوں اور کب وہ اپنے اپنے علاقوں اور گھروں کو پہنچیں۔
ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث بعض مزدور سرینگر اور وادی کے دیگر حصوں سے پیدل چل کر جموں پہنچے ہیں، لیکن یہاں بھی انہیں گھر جانے کے لئے شاید ابھی اور انتظار کرنا ہوگا۔
جنوبی ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے مطابق وہ ضلع رام بن میں مزدوری کرنے آئے تھے لیکن لائک ڈاؤن کے باعث رام بن ریلوے ٹریک پر کام رُک گیا جس کے بعد ان مزدوروں نے چندہ جمع کرکے رام بن ضلع انتظامیہ سے گھر جانے کے لیئے بسوں کا انتظام کروایا تاہم انہیں جموں سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور رہائش کا معقول انتظام نہ ہونے کے سبب وہ سڑک کے کنارے سونے پر مجبور ہیں۔
بے یار و مددگار، اپنے گھروں اور اہل خانہ سے دور یہ مہاجر مزدور دوسروں کے رحم و کرم پر منحصر ہیں اور سماجی دوری اور لاک ڈائون کے دوران فٹ پاتھ اور سڑک کنارے کھلے آسمان تلے شب و روز گزار رہے ہیں۔