جموں: این آئی اے نے جموں کی خصوصی عدالت میں 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا ہے۔ ان ملزمان پر جموں کے سنجوان میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ این آئی اے کے مطابق 12 ملزمان جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو فروغ اور سرحد پار پاکستان میں مقیم کالعدم عسکریت پسند تنظیم جیش محمد کے ساتھ رابطے میں تھے۔ این آئی اے کے مطابق سنجوان فدائین حملہ کے دو عسکریت پسند پاکستان سے بھارت ایک سرنگ سے آئے تھے۔Charge Sheet On Sunjwan Attack
این آئی اے کے مطابق یہ سرنگ بین الاقوامی سرحد پر جموں و کشمیر کے سامبہ سیکٹر میں بی او پی چک فقیرہ کے تحت آنے والے علاقے میں کھودی گئی تھی۔ عسکریت پسند وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں میں خلل ڈالنے کے ارادے سے اسی سرنگ سے جموں آئے تھے۔
بتادیں کہ 22 اپریل کو جموں کے سنجواں میں سکیورٹی فورسز اور جیش فدائین کے مابین تصادم ہوا جس دوران ایک سی آئی ایس ایف اہلکار از جان اور دس زخمی ہوئے تھے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دو فدائین بھی مارے گئے تھے۔اس کیس کو جموں وکمشیر پولیس نے این آئی اے کے حوالے کیا تھا۔ این آئی اے نے 22 اپریل کو ایف آئی آر نمبر 115/2022 درج کیا گیا تھا۔
این آئی نے اس کیس کے سلسلے میں 12 افراد کے خلاف آج این آئی اے کی خصوصی عدالت میں داخل کیے جن میں شفیق احمد شیخ ساکن ترال پلوامہ، بلال احإد وگے ساکن کوکرناگ اننت ناگ ، محمد اسحاق چاپان ساکن کوکرناگ اننت ناگ، عابد مشتاق میر ساکن گوڈورہ پلوامہ، آصف احمد شیخ ساکن ترال پلوامہ، جیش محمد تنظیم کے سربراہ مسعود اظہر، رؤف اصغر، محمد مصدق شامل ہے۔