اجیت پوار کے خلاف لائحہ عمل مرتب کرنے کی اپیل جموں (جموں و کشمیر):شنڈے گروپ مہاراشٹرا کی حمایت کرتے ہوئے اجیت پوار کے غلط فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی ترجماں انجینئر ریشی کلم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران اجیت پوار اور اس کے حامیوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا: ’’اجیت پوار پارٹی میں دراڑ ڈالنے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ انہوں نے دھوکہ دیکر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رائے دہندگان کو مایوس کیا ہیں اور اب وہ (آئندہ) کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا۔‘‘
رشی کیلم نے کہا کہ ’’مہاراشٹر اور ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے والی طاقتوں سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ اجیت پوار کی پارٹی سے نکلنے سے اب عوام کو معلوم ہوا کہ کرسی کے لئے اجیت پوار نے جو عوام اور پارٹی کو دھوکہ دیا ہے اس سے یہ بات صاف ہوئی کہ پارٹی کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی تھی۔‘‘ کیلم نے مزید کہا کہ ’’ہمیں امن پسند شہریوں میں خوف پیدا کرنے والی قوتوں سے لڑنے کی ضرورت ہے۔‘‘
حکمران جماعت بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کلم نے کہا کہ مہاراشٹر اور ملک کے دیگر حصوں میں ذات پات اور مذہب کے نام پر تنازعات پیدا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’آج مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں کچھ گروہوں کی طرف سے ذات پات اور مذہب کے نام پر سماج کے درمیان دراڑیں پیدا کی جا رہی ہیں۔‘‘ انہوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی سربراہ شرد پوار سے درخواست کی اور کہا کہ ’’اجیت پوار کو پارٹی سے الگ کرکے اور پارٹی NCP پارٹی کارکنوں کے درمیان خیر سگالی اور اعتماد کو بحال کرنے کے لیے ایک سخت لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔‘‘
مزید پڑھیں:Maharashtra Political Crisis شرد پوار ایک سیکولر لیڈر ہیں اور ان کے ساتھ سبھی لوگ ہیں
قابل ذکر ہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر رہنما اجیت پوار نے اتوار کو مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت میں شمولیت اختیار کی اور ریاست کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ یاد رہے کہ ایک ڈرامائی پیش رفت میں اجیت پوار آٹھ ایم ایل ایز کے ساتھ گورنر رمیش بیس سے ملنے راج بھون پہنچے تھے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما اجیت پوار کے مہاراشٹر میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت میں نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے بعد وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اتوار کو کہا تھا کہ ’’ریاست میں اب ڈبل انجن والی حکومت ہے۔‘‘