جموں: جموں و کشمیر کے ضلع جموں کے صدرا مجین علاقے کی رہنے والی 35 سالہ مہنازہ بیگم نے ضلع رامبن کے 25 سالہ کاکا رام کے ساتھ فرار ہو کر شادی کر لی ہے۔ بتا دیں کہ مہنازہ بیگم کی شادی بشیر احمد نامی شخص سے سنہ 2008 میں ہوئی تھی اور یہ چار بچوں کی ماں ہے تاہم اب مہنازہ بیگم نامی چار بچوں کی ماں نے ہندو شخص سے شادی کر کے اپنا مذہب بھی تبدیل کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس خاتون نے ہندو مذہب اختیار کرنے اور نیا نام پوجا رام رکھنے کے لیے عدالت میں حلف نامہ بھی داخل کیا ہے۔ وہیں مہنازہ کے شوہر بشیر احمد کا کہنا ہے کہ 'میری بیوی چار بچوں کو چھوڑ کر غیر مسلم لڑکے کے ساتھ شادی کر لی ہے اور اب مذہب بھی تبدیل کر لیا ہے۔
Muslim Woman Married with Hindu مسلم شادی شدہ خاتون نے ہندو نوجوان سے شادی کرکے مذہب تبدیل کیا
جموں کے صدرا مجین علاقے میں ایک مسلم شادی شدہ خاتون نے ہندو شخص سے شادی کرکے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے۔ خاتون کا نام مہنازہ بیگم ہے جس کے چار بچے بھی ہیں۔ Muslim woman marry Hindu man in Jammu
یہ بھی پڑھیں: Pak woman ہندو مذہب اپنا کر بھارت میں رہنا چاہتی ہوں: سیما حیدر
بشیر احمد نے کہا کہ 7 جولائی کو باغ بہو پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی تاہم پولیس نے آج تک ان کی بیوی کو ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کی۔ بشیر احمد نے انتظامیہ اور پولیس سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیوی کو تلاش کرکے ان کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل خراب نہ ہو۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس ضمن میں پولیس اسٹیشن افسر باغ بہو انیتا ٹھاکر سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ گمشدگی کی رپورٹ درج ہوئی ہے اور پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے اور جلد ہی مزکورہ خاتون کو تلاش کر لیا جائے گا ۔ جموں شہر جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی ہے۔ مندروں کا شہر کہلانے والے اس شہر میں تقسیم ہند کے بعد مسلمان اقلیت میں ہیں اور بعض مخصوص علاقوں میں رہائش پزیر ہیں جن میں سدرہ کا علاقہ بھی شامل ہے۔