اردو

urdu

سرکاری انٹرنیٹ سے دس ہزار فارم جمع

By

Published : Oct 13, 2019, 8:59 PM IST

Updated : Oct 13, 2019, 10:18 PM IST

سری نگر اور وادی کے دیگر اضلاع سے سینکڑوں نوجوان روزآنہ ان مراکز پر جمع ہوتے ہیں اور آن لائن فارم جمع کرتے ہیں انتظامیہ نے کئی آپریٹرز دستیاب رکھے ہیں جو ان نوجوانوں کو فارم جمع کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

سرکاری انٹرنیٹ سے دس ہزار فارم جمع

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی کے نتیجے میں ضرورت مند نوجوان حکومت کی جانب سے دستیاب رکھے گئے معدودے چند انٹرنیٹ مراکز کے باہر قطار در قطار جمع ہوکر تعلیم، روزگار، سفر یا پاسپورٹ سے متعلق فارم داخل کررہے ہیں۔

سرکاری انٹرنیٹ سے دس ہزار فارم جمع

یہ مراکز سرینگر کے سیاحتی استقبالی مرکز پر قائم کئے گئے ہیں جہاں کئی کمپیوٹرز پر انٹرنیٹ سہولیات دستیاب ہیں۔

مزید پرھیں:کشمیر:ای بزنس ٹھپ، سینکڑوں نوجوان بے روز گار

سرینگر کے وادی کے دیگر اضلاع سے سینکڑوں نوجوان روزانہ ان مراکز پر جمع ہوتے ہیں اور آن لائن فارم جمع کرتے ہیں۔

انتظامیہ نے کئی آپریٹر دستیاب رکھے ہیں جو ان نوجوانوں کو فارم جمع کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ایک آپریٹر مدثر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' معمول سے زیادہ وقت دیکر ان نوجوانوں کو انٹرنیٹ کی سہولیت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان زیادہ تر کالجوں میں داخلہ فارم یا مختلف پیشہ ور کورسز کیلئے درخواستیں جمع کرتے ہیں'۔

کئی نوجوان پاسپورٹ کے حصول کیلئے درکار فارم بھی جمع کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے آن لائن رقومات کی ادائیگی کا بھی انتظام کیا ہے۔ اسکے لئے درکار ون ٹائم پاسورڈ (او ٹی پی) کیلئے وہ ایک مخصوص نمبر دیتے ہیں جس کا استعمال کرکے او ٹی پی استعمال حاصل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص بیرون ریاست کسی رشتہ دار کا نمبر بھی استعمال کرنا چاہے تو ان کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کیلئے بھی فون دستیاب کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ کشمیر کے تمام اضلاع میں گزشتہ 70 دنوں سے مسلسل مواصلاتی نظام پر پابندی عائد ہے اور تمام موبائل سروسز بند کردی گئی ہیں۔

ریاست کی خصوصی آئینی حیثیت کو کالعدم قرار دینے کے حکومتی فیصلے کے بعد حکام نے عوامی مظاہروں کو روکنے کیلئے یہ بندشیں عائد کی تھیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ 14' ستمبر کی دوپہر سے پوسٹ پیڈ موبائل سروس بحال کی جائیگی تاہم پری پیڈ سروس اور انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کیلئے اب تک کسی طرح کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے'۔

ان بندشوں کے پس منظر میں حکومت کو بین الاقوامی سطح پر خفت کا سامنہ کرنا پڑا ہے۔

Last Updated : Oct 13, 2019, 10:18 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details