جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے ہری نگر سیکٹر میں شدید گولہ باری سے سرحدی دیہات کے لوگ خوف و ہراس کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔
پاکستانی رینجرز گذشتہ کچھ دنوں سے سرحدی دیہات لونڈی، چک چنگا، منیاری، چندوآن اور اس کے ملحقہ علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے ان علاقوں میں اضطرابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچاتے ہیں۔ تاہم ان کے مال مویشی اکثر گولی باری کی زد میں آتے ہیں۔ یہ لوگ سرحد کے قریبی علاقوں میں کھڑی فصلوں کو لے کر بھی پریشان ہیں۔
مقامی باشندہ شیام لال نے کہا کہ 'گذشتہ 15 دن سے رات کو فائرنگ ہو رہی ہے۔ ہم صرف شور کی وجہ سے نہیں، بلکہ مسلسل خوف کی وجہ سے رات کو سو نہیں پاتے۔ بعض اوقات بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے ان کے گھروں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہم اپنی زندگی بنکروں کا استعمال کر کے محفوظ کر لیتے ہیں لیکن جانوروں کی حفاظت کرنا ناممکن بن جاتا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمارے بچے خوف کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہیں دے سکتے ہیں۔'