چند روز قبل حد بندی کمیشن کی جانب سے جاری ڈرافٹ تجاویز میں کشمیری پنڈتوں کے لئے اسمبلی نشستیں مخصوص کئے جانے کے تعلق سے گرچہ کوئی تجویز سامنے نہیں آئی تاہم پنڈت تنظیمیں اور لیڈران پر امید ہیں کہ کمیشن کشمیری پنڈتوں کی جانب سے اس حوالے سے پیش کردہ مطالبات پر غور کرکے انہیں منظورِ کرلے گا۔ Kashmiri Pandits On Delimitation Commission Draft Report
کشمیری مہاجر پنڈت ایم کے یوگی نے حد بندی کمیشن کے ڈرافٹ رپورٹ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے حدبندی کمیشن کی رپورٹ کی پہلے ہی زبردست مخالفت کی اور اب ایک مہاجر کشمیری پنڈت ہونے کے ناطے میں اس ڈرافٹ کو کشمیری پنڈت مخالف قرار دے رہا ہوں۔ Delimitation Commission Draft Report
Kashmiri Pandits On Delimitation Commission Draft Report: کشمیری پنڈت بھی حدبندی کمیشن کی رپورٹ سے ناخوش - کشمیری مہاجر پنڈت ایم کے یوگی
کشمیری مہاجر پنڈت ایم کے یوگی نے حد بندی کمیشن کے ڈرافٹ رپورٹ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے حد بندی کمیشن کی رپورٹ کی پہلے ہی زبردست مخالفت کی اور اب ایک مہاجر کشمیری پنڈت ہونے کے ناطے میں اس ڈرافٹ کو کشمیری پنڈت مخالف قرار دے رہا ہوں۔ Delimitation Commission Draft Report
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پنڈتوں کا گڈ کہلانے والا علاقہ یعنی حبہ کدل اسمبلی حلقہ کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کیا گیا جو مہاجر پنڈتوں کے ساتھ مزید نا انصافی ہے Kashmiri Migrant Pandits Slams Draft Report of Delimitation Commission
انہوں نے کہا کہ حبہ کدل کو حلقہ کا درجہ ختم کرنے اور اسے مختلف الگ الگ حصوں میں تقسیم کر کے نہ صرف کشمیری میگرنٹ پنڈتوں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے بلکہ اس قدم سے اب فرقوارنہ ہمائنگی کو بھی دچکہ لگا ہیں۔ Delimitation Commission on Jammu and Kashmir
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور الیکشن کمیشن کو کشمیری پنڈت سماج میں اعتماد بحال کرنے کے لیے لازمی ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو سیاسی طور پر مستحکم بنایا جائے اور یہ تبھی ممکن ہے جب اسمبلی اور پارلیمنٹ میں کشمیری پنڈت سماج کو سیاسی اختیارات دینے کے لیے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔Kashmiri Pandits on Delimitation Commission
واضح رہے کہ حد بندی کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی از سر نو حد بندی سے متعلق ڈرافٹ تجاویز پیش کیں، جن کے مطابق جموں و کشمیر میں سات اسمبلی نشستوں کا اضافہ ہوگا، جن میں سے 6 سیٹیں جموں ڈیوژن میں بڑھائی جائیں گی جبکہ کشمیر ڈیوژن میں ایک اسمبلی نشست کا اضافہ ہوگا۔ ڈرافٹ تجاویز منظور ہونے کے بعد جموں و کشمیر اسمبلی کے لئے کل نشستوں کی تعداد 90 تک پہنچ جائے گی۔