اردو

urdu

ETV Bharat / state

’اگر کشمیر میں حالات پر امن ہوتے تو میرے والد زندہ ہوتے‘

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقہ میں بدھ کی شام نامعلوم بندوق برداروں نے راکیش پنڈتا پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ جمعرات کو ان کی آخری رسومات جموں میں ادا کی گئیں۔

’اگر کشمیر میں حالات پر امن ہوتے تو میرے والد زندہ ہوتے‘
’اگر کشمیر میں حالات پر امن ہوتے تو میرے والد زندہ ہوتے‘

By

Published : Jun 4, 2021, 11:54 AM IST

’’جموں وکشمیر خاص کر وادی میں اگر سکیورٹی صورتحال مستحکم ہوتی تو میرے والد آج زندہ ہوتے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار بی جے پی رہنما راکیش پنڈتا کے فرزند نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔

’اگر کشمیر میں حالات پر امن ہوتے تو میرے والد زندہ ہوتے‘

واضح رہے کہ بی جے پی رہنما اور ترال میونسپل کونسل کے چیئرمین راکیش پنڈتا کو بدھ کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے ترال علاقے میں اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ محافظین کے بغیر ہی ایک دوست کے گھر جا رہے تھے۔

راکیش پنڈتا کے جسد خاکی کو جموں پہنچایا گیا اور جمعرات کو ان کی آخری رسومات انجام دی گئیں۔

جموں میں راکیش پنڈتا کے اہل خانہ سمیت سبھی اعزاء و اقارب صدمے میں ہیں، ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ’’راکیش اپنے آبائی علاقہ ترال کی تعمیر و ترقی چاہتے تھے پھر انہیں کیوں قتل کیا گیا؟‘‘

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے راکیش کے فرزند پارس پنڈتا نے کہا کہ ’’وادی کشمیر کے حالات پوری طرح سے پُرامن نہیں اسی لیے وہاں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘

دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں حالات بہتر ہونے کے مرکزی حکومت کے دعوؤں سے متعلق پوچھے جانے پر پارس پنڈتا نے کہا کہ ’’اگر وہ دعوے سچ ہوتے تو میرے والد آج زندہ ہوتے۔‘‘

کشمیری مہاجر پنڈتوں کی گھر واپسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہم کشمیر واپس جائیں گئے تو ہمارے وہاں زندہ رہنے کی گیارنٹی نہیں ہے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details