جموں : جموں و کشمیر کی سابقہ وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ”ان لیڈروں کو واپس نہیں آنے دیا جائے گا جنہوں نے پارٹی کو چھوڑ دیا ہے“ حالانکہ ان میں سے بہت سے لوگ واپس آنا چاہتے ہیں۔'' Mehbooba Mufti on party workers
غور طلب ہے کہ 2018 میں محبوبہ کی زیرقیادت مخلوط حکومت سے بی جے پی کی حمایت واپس لینے کے بعد پی ڈی پی کے درجنوں سینئر رہنماوں بشمول سابق وزراء اور قانون سازوں نے پارٹی چھوڑ دی تھی اور ان میں سے زیادہ تر الطاف بخاری کی قیادت والی اپنی پارٹی یا سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی ہوئی ہے۔
پی پی ڈی پی کی صدر محبوبہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے بہت سے لیڈر واپس آنے کے لئے بے چین ہیں لیکن میں انہیں واپس نہیں لوں گی۔ انہوں نے کہا ''میں نے یہ اصول بنایا ہے کہ جو لوگ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے ہیں انہیں واپس نہیں لیا جائے گا۔ '' JK turned into laboratory by BJP for experiments, says Mehbooba
اس دوران بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ حکمران جماعت جموں و کشمیر کو تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور انہوں نے سابقہ ریاست کو تباہ کر دیا ہے۔ JK turned into laboratory by BJP for experiments, says Mehbooba
انہوں نے کہا ''ہمارے نوجوانوں کو ناامیدی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے (بی جے پی) بڑے کارپوریٹ گھرانوں اور صنعت کاروں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر کے وسائل کا استحصال اور لوٹ مار کی ہے۔ جے کے آنے والے بڑے کارپوریٹ گھرانے باہر سے لوگوں کو نوکری پر رکھ رہے ہیں جب کہ ہمارے بے روزگار نوجوان روزی روٹی کے لیے ایک ستون سے دوسری پوسٹ کی طرف جا رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم اتنے غریب ہو جائیں کہ ہم پوری طرح سے دوسری ریاستوں پر منحصر ہو جائیں۔''