اردو

urdu

ETV Bharat / state

پی ڈی پی میں واپسی، بیگ کا ذاتی فیصلہ: اپنی پارٹی

JK Apni Party Reaction on Muzaffar Baig rejoining PDP لوک سبھا انتخابات سے قبل جموں و کشمیر کے سیاسی گلیاروں میں کافی ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ سیاسی لیڈران ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جبکہ پس پردہ سیٹ شیئرنگ سمیت دیگر معاملات پر پارٹی لیڈران کی خفیہ میٹنگ بھی ہو رہی ہیں۔

پی ڈی پی میں واپسی، بیگ کا ذاتی فیصلہ: اپنی پارٹی
پی ڈی پی میں واپسی، بیگ کا ذاتی فیصلہ: اپنی پارٹی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 11, 2024, 8:11 PM IST

پی ڈی پی میں واپسی، بیگ کا ذاتی فیصلہ: اپنی پارٹی

جموں:سینئر سیاستداں مظفر حسین بیگ اور ان کی اہلیہ صفینہ بیگ نے اتوار کو پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) میں دوبارہ شمولیت اختیار کی۔ جسے جموں کشمیر اپنی پارٹی کے سینر لیڈر اور سابق وزیر غلام حسن نے میر نے ذاتی معاملہ قرار دیا۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا: ’’بیگ صاحب کب، کس وقت اور کیوں پی ڈی پی سے علیحدہ ہوئے اور واپس کیوں اسی پارٹی میں شامل ہوئے یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ شاید وہ پی ڈی پی کی ٹکٹ پر پارلیمانی انتخابات میں شرکت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں یا پھر اپنی زوجہ صفینہ بیگ کا سیاسی مستقبل محفوظ کرنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔‘‘

مظفر حسین بیگ نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں مفتی سعید کی آٹھویں برسی کے موقع پر اجتماعی فاتحہ خوانی میں شرکت کی اور وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی میں شمولیت بھی اختیار کی۔ 1990 کی دہائی کے اواخر میں پی ڈی پی کے بنیادی لیڈر مظفر حسین بیگ کو 2016 میں مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعدپارٹی کا سرپرست بنایا گیا تھاتاہم سابق ڈپٹی چیف منسٹر بیگ نے 2020 میں پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

پی ڈی پی سے علیحدگی کے وقت یہ گمان کیا جا رہا تھا کہ بیگ سجاد لون کی پیپلز کانفرنس میں شامل ہوجائیں گے۔ جبکہ سفینہ بیگ نے سجاد لون کی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ تاہم بیگ نے باقاعدہ سجاد لون کی پارٹی میں شمولیت کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا تھا۔ مظفر حسین بیگ کی پی ڈی پی میں واپسی کافی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ ان کی یہ واپسی ایسے وقت میں ہوئی جب لوک سبھا الیکشن کو محض 4 ماہ سے بھی کم کا وقت باقی ہے۔

مزید پڑھیں:مظفر بیگ کی پی ڈی پی میں واپسی سے کیا پارٹی مضبوط ہوگی؟

ادھر، الطاف بخاری اور سجاد غنی لون کے درمیان خفیہ میٹنگ کے بارے میں غلام حسن میر نے کہا کہ ’’کوئی بھی لیڈر کسی بھی سیاسی رہنما سے مل سکتا ہے، اس میں کون سی بڑی بات ہے، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنی پارٹی کسی اور پارٹی کے ساتھ مل کر انتخابات میں سیٹ شیئرینگ کرنے پر سوچ رہی ہے، بلکہ اپنی پارٹی اپنے دم پر اور اپنے بلبوتے پر ہر ایک الیکشن میں حصہ لے گی۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details