جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے بٹھنڈی علاقے کا کریانی تالاب، ڈونگیا تالاب اور پرانا بٹھنڈی تالاب گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔
ایک زمانے میں ان قدیم تالابوں کا صاف و شفاف پانی مقامی لوگ پینے کے لئے استعمال کیا کرتے تھے۔ تاہم آج ان کا گندہ پانی پینا تو درکنار، ہاتھ دھونے کے استعمال میں بھی نہیں لایا جا سکتا۔
جو تالاب ایک زمانے میں سیاحوں سے بھرا رہتا تھا، اب اس میں موجود گندگی کی وجہ سے پاس سے گزرنا بھی مشکل ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق کچھ سال پہلے تک اس تالاب کے پانی کا استعمال پینے کے لئے کیا جاتا تھا۔
مرکزی جامعہ مسجد کریانی تالاب کے امام و خطیب شبیر احمد نوری کہتے ہیں 'ہم نے کئی بار انتظامیہ سے تالاب کی صفائی کرانے کی اپیل کی ہے، لیکن ابھی تک انتظامیہ نے اس قدیم تالاب کو محفوظ رکھنے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں اُٹھائے ہیں'۔
تالاب کے کنارے پر ایک جامعہ مسجد بھی موجود ہے۔ تالاب میں موجود گندگی اور بدبو کی وجہ سے نمازیوں اور آس پاس رہنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔