احتجاجی مظاہرے میں شامل ایک نوجوان نے کہا کہ 'وہ سنہ 2018 میں بی ایس ایف اور سی ای ایس ایف کی بھرتی میں شامل ہوئے تھے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جو نتائج سامنے آئے وہ تسلی بخش نہیں ہیں اور انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان امتحانات اور نتائج میں دھاندلیاں ہوئیں اور اصل و قابل امیدواروں کے بجائے منظور نظر افراد کو فہرست میں جگہ دی گئی جبکہ بھرتی کے لئے اضافی نشستوں کو پورا نہیں کیا۔'
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے مطالبات کے پیش نظر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے دوران وعدہ کیا تھا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے جو کہ آج تک پورے نہیں کیے گئے۔