اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں میں تین ماہ سے جاری بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا ختم - کورونا کے سبب نوجوانوں نے اپنا دھرنا ختم کیا

جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹروکوٹا نگر دفتر کے باہر چند بے روزگار نوجوان تین ماہ سے احتجاجی دھرنے پر تھے۔ تاہم آج 90 دنوں بعد ان نوجوانوں نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا۔ آخری احتجاج کے دوران انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ بے روزگاری کا خاتمہ کرانے کا جو وعدہ بی جے پی نے کیا تھا وہ آج تک پورا نہیں ہوا۔

جموں میں تین ماہ سے جاری بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا ختم
جموں میں تین ماہ سے جاری بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا ختم

By

Published : Apr 22, 2021, 9:04 PM IST

احتجاجی مظاہرے میں شامل ایک نوجوان نے کہا کہ 'وہ سنہ 2018 میں بی ایس ایف اور سی ای ایس ایف کی بھرتی میں شامل ہوئے تھے۔'

انہوں نے کہا کہ 'جو نتائج سامنے آئے وہ تسلی بخش نہیں ہیں اور انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان امتحانات اور نتائج میں دھاندلیاں ہوئیں اور اصل و قابل امیدواروں کے بجائے منظور نظر افراد کو فہرست میں جگہ دی گئی جبکہ بھرتی کے لئے اضافی نشستوں کو پورا نہیں کیا۔'

جموں میں تین ماہ سے جاری بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا ختم

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے مطالبات کے پیش نظر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے دوران وعدہ کیا تھا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے جو کہ آج تک پورے نہیں کیے گئے۔

جبکہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی نے احتجاج کے باوجود ان کی کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی جموں و کشمیر کے لئے بی ایس ایف، سی اے ایس ایف کی خالی اسامیوں میں اضافہ کیا۔

مظاہرین نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی کے رہنما نے ان کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے ہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ '90 دنوں بعد آج انہیں انتظامیہ کی طرف سے حکم دیا گیا کہ وہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر اپنا احتجاجی دھرنا ختم کریں اور اپنے گھروں میں واپس جائیں۔'

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details