اردو

urdu

By

Published : Jun 13, 2021, 11:00 PM IST

ETV Bharat / state

2015 کے ہزاری باغ شوٹ آوٹ کیس کا ملزم گرفتار

پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ ہزاری باغ عدالت کے تبادلے میں ملوث تھا جہاں وہ گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا۔ اُس نے مزید بتایا کہ 2015 میں وہ فوج میں اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔

prime accused shoot
ہزاری باغ شوٹ

جموں پولیس کی ایک بڑی کامیابی، جس میں 2015 کے ہزاری باغ عدالت فائرنگ کے واقعے کے اصل ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ جس میں زیر سماعت گینگسٹر سشیل شریواستو (Sushil Srivastava) اور اس کے دو ساتھی ہلاک ہو گئے تھے۔

ملزم کو اپنی مہارت کی وجہ سے دوسرے گروپ نے اپنے ایک تیز ساتھی کے ساتھ اس حملے کو انجام دینے کے لئے کافی رقم دی تھی۔ عدالت کے احاطے میں فائرنگ کا تبادلہ کر نے کے بعد فوج سے رضاکارانہ طور پر ریٹائر مینٹ حاصل کرلی تھی۔ جموں پولیس کے سنیئر افسر چندن کوہلی نے بتایا کہ پولیس کو کچھ دن پہلے اطلاح موصول ہوئی تھی جس کے بعد ایس ایچ او آر ایس پورہ جئے پال شرما اور ایس ڈی پی او آر ایس پورہ شبیر خان کی سربراہی میں ایک ٹیم زیر نگرانی اے ڈی ایس پی رمنیش گپتا تیار کی جس نے اڑ ایس پورہ علاقے میں ایک آپریشن شروع کیا جس کے تحت ایک شخص گرفتار کیا۔ جس کی شناخت اوتار سنگھ ولد نصیب سنگھ ساکن اودھم پور کے نام سے ہوئی۔

ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران کوئی بھی معلومات حاصل نہ ہو سکی، لیکن اس نے یہ اعتراف کیا کہ وہ ہزاری باغ عدالت کے تبادلے میں ملوث تھا جہاں وہ گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا۔ اُس نے مزید بتایا کہ 2015 میں وہ فوج میں اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔ جب کچھ لوگوں نے گینگسٹر سشیل شریواستو مارنے کے لئے بھاری رقم کی پیش کش کی، اُس کے بعد اُنہوں نے ایک منصوبہ بنایا جو کہ ہزاری کورٹ کمپلیکس میں انجام دیا گیا۔ ملزم نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد وہ عدالتی احاطے سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا لیکن پولیس کی جوابی فائرنگ میں اُسے پاؤں پر گو لی لگ گئی تھی لیکن پھر بھی وہ اپنی شناخت سب سے پوشیدہ تکھنے میں کامیا ب رہا۔


ایس ایس پی چندن کوہلی نے بتایا کہ جھارکھنڈ پولیس کو اس گرفتاری کی اطلاع دی گئی جس کے بعد جھارکھنڈ پولیس کی ایک ٹیم جموں پہنچی اور ملزم کو اپنی تحو یل میں لے لیا جسے مزید قانونی کاروائی کے لئے جھارکھنڈ لے جا یا جا رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details