دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کو ایک سال مکمل ہونے والے ہیں۔ ایسے میں جموں کے باشندوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
جموں ڈویزن کے لوگوں سے ای ٹی وی بھارت نے بات کی تو مقامی لوگوں نے کہا کہ جموں کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا تھا اور تمام سرکاری نوکریوں اور دیگر معاملوں میں کشمیر کو فوقیت حاصل تھی۔
دفعہ 370 کی منسوخی: جموں میں خوشی کی لہر مقامی لوگوں نے کہا کہ اہلیت اور قابلیت کے باوجود جموں کے لوگوں کو نوکریاں نہیں مل پاتی تھی۔ اب ہمارے نوجوان کو بھی کشمیر کے نوجوانوں کی طرح نوکری کے مساوی مواقع حاصل ہوں گے۔
ایک مقامی نوجوان نے کہا کہ جموں کے باہر بیاہی گئی جموں کی خاتون کو بھی اب ان کے خاندانی ورثہ میں حصہ مل سکے گا۔
واضح ہو کہ جموں و کشمیر کو یو ٹی بنانے کے بعد فی الحال نوکری کے متعلق کسی قسم کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔