اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں: کانگریس کا مرکزی حکومت کے خلاف زوردار احتجاج

رمن بلا نے کہا 'مودی سرکار کسانوں کے خلاف ہے اور اب جموں و کشمیر میں لوگوں کی زمین کو تحفظ دینے میں بی جے پی سرکار ناکام ہورہی ہے جبکہ روزگار کے مواقع فرہم کرنے میں وہ ناکام ثابت ہوئی ہے'۔

مرکزی حکومت کے خلاف زوردار احتجاج
مرکزی حکومت کے خلاف زوردار احتجاج

By

Published : Oct 31, 2020, 10:28 PM IST

جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں آج انڈین نیشنل کانگریس نے مرکزی سرکار کے خلاف احتجاج کیا اور نئے زمینی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کی قیادت جموں کشمیر کانگریس کے نائب صدر رمن بلا کررہے تھے۔

مرکزی حکومت کے خلاف زوردار احتجاج

اس موقع پر سابق وزیر رمن بلا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا 'زمینی قوانین میں کی گئی تبدیلیاں جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ دوکھہ دہی ہے'۔

انہوں نے کہا 'زمینی قوانین میں ترمیم کرنا بی جے پی کا غلط فیصلہ ہے جبکہ اس کالے قانون کو جموں کشمیر میں نافذ کرنے کی ضرورت نہیں تھی'۔

انہوں نے کہا 'مودی سرکار کسانوں کے خلاف ہے اور اب جموں و کشمیر میں لوگوں کی زمین کو تحفظ دینے میں بی جے پی سرکار ناکام ہورہی ہے جبکہ روزگار کے مواقع فرہم کرنے میں وہ ناکامیاب ثابت ہوئی ہے'۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کہ اس کالے قانون کو منسوخ کیا جائے تاکہ جموں کشمیر کے کسانوں کے حقوق ثلب نہ ہوپائیں۔

یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر اور لداخ کے درمیان اثاثوں کی تقسیم کا عمل مکمل

وہیں دوسری جانب مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کے زمینی قوانین میں ترمیم کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس نے چند روز قبل ہڑتال کی کال دی تھی۔ جس کے پیش نظر آج کشمیر کے تمام اضلاع میں تجارتی مراکز بند اور عوامی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب دکھائی دی اور جموں میں تیسرے دن لگاتار سیاسی جماعتوں کا اس قانون کے خلاف احتجاج جارہی رہا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل حکومت نے جموں و کشمیر کی زمین خریدنے کے لیے پشتینی باشندہ ہونے کی شرط کو کالعدم قرار دیکر غیر مقامی باشندوں کو جموں و کشمیر کی زمین خریدنے کی راہ ہموار کر دی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details