جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کلاس 4 زمرے کی نوکریوں کے لئے جب سے نئے قانون کا اعلان کیا گیا ہے تبھی سے وہاں کے نوجوانوں میں مرکزی حکومت کے خلاف سخت ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
جموں و کشمیر: ملازمت کے نئے قواعد سے نوجوان ناخوش آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری و بی جے پی کے سابق وزیر سنیل شرما نے ایک پریس کانفرنس میں بتا یا کہ'مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ملازمین کو کسی بھی اضلاع میں ملازمت کرنے سے خطرہ لاحق ہوگا یہ محض ایک افواہ کے سوا کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض کچھ لوگوں کی سازش ہے۔ وہ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر والے جموں اور جموں کے نوجوانوں کشمیر کی ملازمت لے لیں گے، لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔
سابق وزیر سنیل شرما نے کہا کہ یہ فیصلہ وجوانوں کے مفاد میں لیا گیا ہے کیونکہ اس کی مدد سے نوجوان اپنی صلاحیتوں کے مطابق کسی بھی ضلع کی نوکری لے سکیں گے۔
سنیل شرما نے مزید کہا کہ افواہ پھیلانوں والوں کی جانب سے محض یہ ایک سازش ہے کیونکہ ملک بھر میں کرونا وبا کے پیش نظر ملازمت ختم ہورہی ہیں لیکن جموں وکشمیر واحد ایسا علاقہ ہے جہاں نوکریاں دی جارہی ہیں۔