بگلیہار ہائیڈل ڈیم میں پانی کا بہاؤ تیز، ایڈوائزری جاری جموں :جموں و کشمیر پولیس نے بگلیہار ہائیڈل پروجیکٹ ڈیم کے تمام گیٹ کھولے جانے کے نتیجے میں پانی کے شدید بہاؤ کی وجہ سے لوگوں کو دریائے چناب کے کیچمنٹ ایریا سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔ سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اکھنور اکھیل سدوترا نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بگلیہار ہائیڈل پروجیکٹ ڈیم کا گیٹ کھولنے سے دریا میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو مال و جان کا خطرہ ہیں لہذا دریا کے کنارے یا نزدیک نہ جائیں۔
بگلیہار ہائیڈل ڈیم میں پانی کا بہاؤ تیز، ایڈوائزری جاری دوسری جانب ایس ایس پی رامبن موہتا شرما نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ہے کہ بگلیہار ڈیم کے تمام دروازے کھول دئے گئے ہیں، جس سے چناب دریا میں پانی کا شدید بہاؤ ہے۔ لوگوں کو کیچمنٹ ایریا سے دور رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ دریا کے نزدیک نہ رہیں۔
بتادیں کہ سنہ 2011 جون کے اوائل میں بجلی پیدا کرنے والے لارجی ہاڈرو پاور پروجیکٹ کے ڈیم سے شمالی ہماچل پردیش کے دریائے بیاس میں بڑے مقدار میں پانی کے اخراج کی وجہ سے سیاحتی سفر پر آنے والے کالج کے 20 سے زائد طلبا ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے دو ہفتے بعد ملک کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں دریائے دامودر میں زیادہ پانی کے اخراج سے 10 سے زائد افراد 12 گھنٹوں سے زائد وقت تک پانی میں پھنسے رہے، جس کے بعد انہیں بچا لیا گیا۔
یہ افراد گرمی میں کرکٹ کا میچ کھیلنے کے بعد دریا میں نہا رہے تھے تبھی اچانک دریا کے بالائی حصے میں واقع تینوگھاٹ ڈیم سے پانی چھوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے وہ سبھی پانی کے بہاؤ کو کم کرنے کے لیے بنائی گئی ایک بند سے چمٹ گئے اور وہاں گھنٹوں پھنسے رہے۔ ان میں سے ایک نے تیر کر دریا پار کیا اور نزدیک گاؤں والوں سے مدد مانگی جبکہ باقی افراد رات گئے تک مدد کے منتظر رہے۔ ان واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ اب ڈیم سے پانی چھوڑنے سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے تاکہ کسی طرح کا جانی نقصان نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Police, Army Rescue Operation in Chenab River: پولیس اور فوج نے دریائے چناب میں پھنسے دو افراد کو بچایا