جموں:جموں و کشمیر پولیس نے عسکریت پسندی کے مشتبہ افراد پر جی پی ایس اینکلٹ چپ نصب کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع ادھم پور میں خورشید احمد نامی ایک شخص کی نگرانی کے لیے یہ چپ نصب کی ہے۔ یونین ٹیریٹری میں یہ اس طرح کے آلات کے استعمال کی دوسری مثال ہے۔ خورشید احمد، صوبہ جموں کے ڈوڈہ ضلع کا رہنے والا ہے اور اسے گزشتہ سال گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ طور روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جموں کی این آئی اے عدالت نے خورشید احمد کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن پولیس نے اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے اس پر جی پی ایس انکئلٹ چپ لگائی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس سے پولیس کو مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور ان کی ممکنہ کارروائیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ایک آزاد انسان کی شخصی و زادی آزادی کی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔