جموں:سپریم کورٹ نے آج جموں کشمیر میں اسمبلی و پارلیمانی حلقوں کی نئی حدبندی کے متعلق چلینج کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس درخواست کے مسترد ہونے سے کشمیر کے کئی سیاسی رہنماؤں نے مایوسی کا کا اظہار کیا۔کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر جہانزیب سروال نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو عدالتوں پر پورا بھروسہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو بھی عوام کے حق اور حق کے فیصلہ دینے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو فیصلہ سپریم کورٹ نے حد بندی کمیشن کے قیام کے بارے میں دیا اور اسے پہلے بھی ایسے کئی فیصلے دیکھے گئےجس سے کئی نہ کئی لگتا ہے کہ ملک کے عدالتیں اب سرکار کے ہاتھوں کٹ پتلی بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا یہ ایک مایوس کن بات ہے ۔
انہوں نے کہا ملک کے عوا م کو عدالتوں اور ملک کے اہم اداروں پر یقین کرنا بہت ہی مشکل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نئی حد بندی فرضی ہوئی۔یہاں کی مختلف سیاسی پارٹیوں نے جو حد بندئی کمیشن کو اپنے اپنے رائے دئے انہیں یکسر نظر آنداز کیا گیا جس سے یہ حد بندی پوری کی پوری فرضی لگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حد بندی سے صرف بی جے پی کو فائدہ پہبچا اور بی جے پی کو الیکٹورل گینز کے لیے یہ حد بندی کی گئی ہے۔