جموں:امریکہ، برطانیہ، کینڈا، آسٹریلیا اور یورپ کے دیگر 8 ممالک میں انسانوں میں تیزی سے پھیلنے والے نئے وائرس" منکی پوکس" سے بچاؤ کے لیے جموں کشمیر میں محکمہ صحت نے مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی ہدایت پر چند روز قبل ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے محمد اشرف گنائی نے اسٹیٹ سرولینس افیسر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں کے ڈاکٹر ہرجیت رائے سے خاص بات چیت کی۔ Interview of Dr Herjeet Rai on Monkeypox Outbreak
ڈاکٹر ہرجیت رائے نے کہا کہ حالیہ ایڈوائزری ’’منکی پوکس ‘‘ سے متاثرہ ممالک سے واپس لوٹنے والے بھارتی شہروں کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان افراد میں جلد میں کسی قسم کی سرخی کی موجودگی ہو یا منکی پوکس سے متاثر شخص کے ساتھ رابطے میں آئے ہوں تو وہ نزدیکی ہسپتالوں میں ڈاکٹروں سے رابطہ کریں تاکہ اس وائرس کو پھیلانے سے روکا جائے۔Advisory on Monkeypox
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں سے کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو تشخیصی رپورٹ آنے تک علیحدہ رکھا جائے اور رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں علاج مکمل ہونے تک ان افراد کو قرنطین کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوائزری میں منکی پوکس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے انفکیشن کی روک تھام کے لیے پہلے سے وضع کیے گئے قوائد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔