Anita joined the Democratic Azad Party پینتھرس پارٹی کی جنرل سکریٹری ڈیموکریٹک آزاد پارٹی میں شامل، غلام نبی آزاد نے خیر مقدم کیا - جموں و کشمیر خبر
سا بق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد کی سیا سی جماعت ’ڈیموکریٹک آزاد پارٹی’ میں نیشنل پینتھرس پارٹی کی جنرل سکریٹری انیتا شامل ہوئیں۔ غلام نبی آزاد نے انیتا کا اپنی پارٹی میں استقبال کیا۔

جموں: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعت نیشنل پینتھرس پارٹی کی جنرل سیکرٹری انیتا ٹھاکر نے بدھ کو جموں میں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ انیتا غلام نبی آزاد کی موجودگی میں ڈیموکریٹک آزاد پارٹی میں شامل ہوئیں۔ ڈی پی اے پی (ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی) میں شامل ہونے والی انیتا ٹھاکر کا ڈی پی اے پی کے صدر غلام نبی آزاد نے خیرمقدم کیا گیا اور انہیں پارٹی میں شامل ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
انیتا ٹھاکر کی پارٹی میں شمولیت پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم انیتا کا ڈی پی اے پی میں استقبال کرتے ہیں۔ وہ ایک تجربہ کار سیاست دان ہیں جنہوں نے کئی دہائیوں تک پروفیسر بھیم سنگھ کے تحت نیشنل پھنترز پارٹی کی خدمت کی، کیونکہ پروفیسر بھیم سنگھ ایک سیکولر اور طاقتور اپوزیشن لیڈر تھے۔ آزاد نے مزید کہا کہ ان کی ڈی پی اے پی میں شمولیت سے پارٹی کو زمینی سطح پر مزید تقویت ملے گی۔
مزید پڑھیں:Democratic Azad Party عوام کو درپیش روزمرہ کے مسائل حل کرنا ہماری ترجیح، غلام نبی آزاد
قبل ازیں غلام نبی آزاد نے ان رپوٹوں پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ جس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ سرکاری اراضی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک نئی انسداد تجاوزات مہم کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انسداد تجاوزات مہم کی حمایت نہیں کرتے کیونکہ زیر بحث زمین گزشتہ سات دہائیوں سے لوگوں کے قبضے میں ہے۔ ملک کے باقی حصوں میں، ریاستی حکومتیں ایسی کالونیوں کو ریگولرائز کر رہی ہیں لیکن یہاں وہ لوگوں کو ان کی زمین سے محروم کر رہی ہیں جو کہ ناانصافی کے مماثل ہے۔ غلام نبی آزاد نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ تجاوزات کے خلاف مہم کو آگے نہ بڑھائیں کیونکہ اس سے لوگوں کے درمیان افراتفری پھیلتی ہے جب کہ اس طرح کی مہم کا کوئی جواز نہیں ہے۔