جہاں پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی آکسیجن کی کمی محسوس ہونے لگی۔ جبکہ کورونامثبت مریضوں کو سب سے زیادہ آکسیجن کی دقت اس وقت درپیش ہے۔
وہیں، متعدد مریضوں کی آکسیجن کی کمی سے موت ہوچکی ہے۔ ایسے میں جموں کے گورونانک مشن ہسپتال میں خالصہ ایڈ کی جانب سے کنسنٹریٹرز دستیاب کرائے گئے ہیں۔ آکسیجن کنسنٹریٹرز دینے سے قبل پوری جانچ پڑ تال کی جاتی ہے تاکہ ضرورت مندوں تک آسانی سے یہ پہنچ سکے۔
گورونانک مشن ہسپتال جموں کے کوآرڈینیٹر گگن دیپ سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'کووڈ۔ 19 کی وبائی شکل اختیار ہوچکی ہیں اور اب ونٹیلیشن کے دوران لوگوں کو آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی ہے، لیکن جو لوگ غریب ہیں مالی بحران کے شکار ہیں آکسیجن حاصل کرنا ان کے لیے مشکل ہورہا ہے۔
کچھ لوگوں کے پاس پیسے ہونے کے باوجود بھی آکسیجن نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں خالصہ ایڈ کی طرف ایسے وقت میں ضرورت مندوں کے لیے آسانی سے مفت میں کنسنٹریٹرز مہیا کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں مزید کہا کہ جرمنی سے خالصہ ایڈ نے دو سو کے قریب کنسنٹریٹرز جموں روانہ کیے ہیں۔