جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ کی سربراہی میں ایک عوامی وفد نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں یو ٹی انتظامیہ کی تعریف کی اور کہا کہ انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے تاریخی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا۔
وفد نے ضلع ادھمپور خصوصاً بسنت گڑھ اور دیگر دور دراز علاقے جن میں کھنڈ، رائے چک میں آیورویدک ڈسپنسریوں سے متعلق مطالبات اور ترقیاتی امور کی میمورنڈم پیش کی۔
وفد نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ ڈوڈو علاقے میں واقع این ٹی پی ایچ سی میں عملے کی فراہمی ایچ ایس ڈوڈو اور ایچ ایس ایس گڑھ سمنہ برنج میں عملمے کی تعنیاتی کے علاقہ رابطہ سڑکوں کے علاوہ دیگر بنیادی سہولیتا کو یقینی بنائے۔ انہوں نے موصوف ایل جی سے راسلی گارڈیران کو ماڈل ولیج کی حیثیت دی جائے۔
سابق وزیر نے گدی، سیپی اور کولی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے مسائل اور مشکلات سے آگاہی فراہم کی۔
سابق وزیر سکنندن چودھری نے لیفٹیننٹ گورنر کو زراعت اور لوگوں کی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف امور سے آگاہ کیا جنہوں نے پمپ سیٹ، ٹیوب ویل قائم کرنے اور دیگر زرعی مقاصد کے لیے اپنی زمین وقف کر دی ہے۔
دریں اثنا سابق ایم ایل سی وبھود گپتا کی سربراہی میں ایک وفد نے لیفٹیننٹ گورنر سے بھی ملاقات کی اور انہیں حال ہی میں ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے مبارکباد پیش کی۔ وفد نے انتخابات کو ایک تاریخی قرار دیتے ہوئے ایل کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں تاریخ میں پہلی بار انتظامیہ انتخابات پُرامن طریقے سے منعقد کرانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
وفود کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے انتخابات کے کامیاب انعقاد میں عوام نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے انتخابات کے پُرامن انعقاد کو یقینی بنانے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی مبارکباد پیش کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یوٹی انتظامیہ کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وہ اس خطے میں جمہوری نظام کو مضبوط کرے اور جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں امن قائم ہو اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگلے تین یا 4 برسوں کے اندر دارالحکومت کے شہروں میں میٹرو سروس شروع کی جائے گی، جو کہ ایک انقلابی پہل ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر حکومت تمام بڑے شعبوں کی ترقی کے لیے جامع اقدامات کررہی ہے اور معاشرے کے ہر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے پُرعزم ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے وفود کو یقین دلایا کہ ان کی جانب سے پیش کردہ مطالبات اور امور کو ترجعی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔