جموں: جموں کشمیر ہاؤسنگ بورڈ کی طرف سے جموں و کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کو فلیٹ الاٹ کرنے کے فیصلے پر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شدید مخالفت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کی طرف سے بیرون ریاست کے لوگوں کو جموں و کشمیر میں فلیٹ الاٹمنت پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ افسوس کہ بات ہے کہ وہ رہنما جو جموں اور ڈوگرہ کی بات کرتے تھے وہ اب کہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیرون ریاست کے لوگوں کو یہاں بسایا جائے گا تو جموں و کشمیر کے لوگ کہاں جائیں گے۔ یہاں نوکریاں بھی بیرون ریاست کے شہریوں کو دی جارہی ہیں۔
وہیں کشمیر میں جی ٹوئنٹی میٹنگ منعقد کرنے پر انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر میں جی ٹوئنٹی کی میٹنگ منعقد کر رہی، لداخ میں بھی جی ٹوئنٹی کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے، تو پھر جموں میں کیوں نہیں منعقد ہو رہا ہے۔ اس دوران انہوں نے حکومت پر جموں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔