نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبد اللہ نے اتوار کے روز کہا کہ عسکریت پسندی اب بھی خطے میں موجود ہے اور اس کو ختم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو پاکستان سے بات چیت کرنی چاہئے۔
عبداللہ نے بتایا "یہ سچ ہے کہ عسکریت پسندی اب بھی موجود ہے۔ وہ غلط ہیں جب وہ کہتے ہیں کہ یہ ختم ہوچکی ہے۔ اگر ہم عسکریت پسندی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے پڑوسیوں سے بات کرنی چاہئے۔ مجھے واجپائی کے الفاظ یاد ہیں کہ دوست بدلے جاسکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔"
'عسکریت پسندی کا خاتمہ کرنے کے لئے پاکستان سے بات کرنا ضروری' انہوں نے مزید کہا کہ 'میں ان (مرکزی حکومت) سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ (پاکستان) سے بات کریں تاکہ کوئی راستہ نکل آئے۔ جس طرح چین سے بات چیت کر کے لداخ کا مسئلہ حل کیا گیا اسی طرح پاکستان سے بات کر کے عسکریت پسندی کا مسئلہ بھی حل کیا جاسکتا ہے۔'
وہ سرینگر کے برزلہ میں عسکریت پسندوں کے حملہ سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ اس حملہ میں دو پولیس اہلکار ہلاک کئے گئے تھے۔
انہوں نے کہا جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے مکمل خاتمے کے لئے پاکستان سے بات کرنا ضروری ہے کیونکہ ہم دوست بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔