مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت نے جموں کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کر کے جموں کشمیر میں بے روزگاری کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم یہاں لگاتار بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور آئے روز نوجوان بے روزگاری کے خلاف احتجاج بھی کرتے ہیں۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے بی جے پی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ سے بات چیت کر کے اس کا ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
انتخابات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جموں و کشمیر کی حدبندی (ڈی لمیٹیشن) ہوگی، اس کے بعد یہاں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے کر انتخابات کروائے جائیں گے۔
'حدبندی کے بعد ہی انتخابات ممکن' انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں امن و امان قائم کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیر ترقی کی ایک نئی پہل شروع کی ہے جس کا نتیجہ بہت جلد سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر انتطامیہ کی جانب سے متعدد اسامیوں کو پُر کرنے کی شروعات کی گئی ہے۔
رینہ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز میں بھی بھرتی کا عمل شروع ہو گیا ہے جس میں جموں و کشمیر کے نوجوان بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
وہیں ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر رویندر رینہ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف جنگ برپا کرنے کی کوشش کی۔ تاہم بہادر بھارتی فوج نے ان کے ارادوں کو ناکامیاب بنایا۔
انہوں نے کہا ڈی ڈی سی انتخابات منعقد کروانا ایک تاریخی عمل ہے جس سے جموں و کشمیر میں بنیادی سطح پر جمہوریت کو فروغ ملے گا اور لوگ با اختیار ہو گئے ہیں۔