جموں:منی لانڈرنگ کیس کے ملزم سابق وزیر چودھری لال سنگھ کو منگل کو پیشگی ضمانت مسترد ہونے کے بعد دیر شام ای ڈی نے گرفتار کر لیا۔ ای ڈی نے چودھری لال سنگھ کو رات تقریباً 8.15 بجے چواڈی سے گرفتار کیا۔ لال سنگھ اپنے خاندان کے ساتھ یہاں کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔ لال سنگھ کو گرفتار کرنے کے بعد ای ڈی نے ان کا طبی معائنہ کرایا، جس کے بعد تقریباً دس بجے چودھری لال سنگھ کو ناروال میں واقع ای ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔ جموں میں ای ڈی کی طرف سے یہ پہلی گرفتاری ہے۔ قبل ازیں منگل کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے چودھری لال سنگھ کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
تاہم عدالت نے اس معاملے میں لال سنگھ کی بیوی کانتا اندوترا اور ان کی بیٹی ڈاکٹر کرانتی سنگھ کی ضمانت کی درخواستوں کو منظور کر لیا ہے۔ عدالت نے پایا کہ ڈوگرہ سوابھیمان تنظیم کے سربراہ چودھری لال سنگھ کے خلاف الزامات بہت سنگین ہیں اور تحقیقاتی ایجنسی کو موثر تحقیقات کا پورا موقع دیا جانا چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی تحقیقات نازک مرحلے پر ہے اور ایسے وقت میں ملزم کی پیشگی ضمانت کی مدت میں توسیع کیس کی تفتیش کو متاثر کرے گی۔ سابق وزیر چودھری سنگھ، جو ای ڈی کی نظر میں ہیں، نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پیشگی ضمانت لے لی تھی۔ ضمانت کی شرط کے تحت انہیں ای ڈی کی جانچ میں مکمل تعاون کرنا تھا۔ اس وجہ سے لال سنگھ گذشتہ تین دنوں میں دو بار ای ڈی حکام کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتہ کو ای ڈی حکام نے لال سنگھ سے تقریباً دس گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی اور پیر کو بھی ای ڈی نے لال سنگھ سے تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق اس دو دن کی پوچھ گچھ کے دوران لال سنگھ کے خلاف منی لانڈرنگ کے کافی ثبوت ملے، جس کے بعد انہیں منگل کی رات گرفتار کر لیا گیا۔
سی بی آئی نے 12 ستمبر 2020 کو ایف آئی آر درج کی تھی، جس کے بعد ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 2021 میں چارج شیٹ داخل کی۔ چارج شیٹ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر زرعی اصلاحات ایکٹ 1976 کی دفعہ 14 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گفٹ ڈیڈ کے ذریعے تقریباً 329 کنال اراضی حاصل کی گئی۔